لاہور: (ویب ڈیسک) ٹک ٹاک نے متحدہ عرب امارات کے نوجوانوں میں پھیلنے والے خطرناک چیلنج کا جواب دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’خلیج ٹائمز‘‘ کے مطابق سوشل میڈیا کمپنی ٹک ٹاک نے زور دیا ہے کہ انکی ایپ میں مہلک مواد کو ختم کرنے کا عمل جاری ہے، خاص طور پر متحدہ عرب امارات میں وائرل ہونے والی ایسی ویڈیوز جن کے شرکا اپنا اور اپنے ساتھیوں کو گلا دبانے کی ترغیب دیتے ہیں۔
کمپنی کے ترجمان نے عرب خبر رساں ادارے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ ایپ پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے نوجوانوں میں پھیلنے والے رجحان کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ حال ہی میں متحدہ عرب امارات کی رہائشی ماں نے شکایت درج کرائی کہ کیسے اسکا بیٹا گردن پر چوٹ کے ساتھ گھر آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا اس چیلنج میں حصہ لے رہا تھا جہاں نوجوان مختلف طریقوں سے اپنا اور دوسروں کا گلا دباتے یہ دیکھنے کیلئے کہ وہ کتنی دیر تک ایسا سکتے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ٹک ٹاک کے علاقائی ڈائریکٹر کمیونیکیشن گیتا کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ میں صارفین کیلئے محفوظ اور مثبت ماحول برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہیں اور ہماری کمیونٹی گائیدلائنس کو متاثر کرنے والی ویڈیوز کو فروغ دینے کی ایپ میں کوئی جگہ نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غیر ذمہ دارانہ رحجانات کو خطرناک رویے کی حوصلہ افزائی کر کے افسوس کی ساتھ پورے انٹرنیٹ پر پھیلایا جا رہا ہے مگر ٹک ٹاک ایسے مواد کی توثیق یا برداشت نہیں کرتا جو خطرناک خصوصیات کا حامل ہو۔
گیتا کا مزید کہنا تھا کہ ہم تندہی سے اس کی تحقیقات کر رہے ہیں اور مضر مواد ختم کرنے پر عمل پیرا ہیں۔ یہ وسیع پیچیدہ چیلنج ہے اور کمیونٹی کی حفاظت کیلئے حفاظتی اقدامات، ضوابط کو مضبوط بنانے کیلئے مستقل مزاجی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق گھائم گھمی نے زور دیا کہ صارفین استعمال کیلئے ایپ کی کمیونٹی گائیڈ لائنز ضرور دیکھیں جو کہ انگلش اور عربی میں دستیاب ہے۔