خلائی کچرے کو اپنے ’’پنجے‘‘ میں جکڑنے والا سیٹلائٹ

Published On 22 November,2020 06:52 pm

لندن: (نیٹ نیوز) برطانوی کمپنی نے ’’دی کلا‘‘یعنی پنجہ نامی ایک سیٹلائٹ کا منصوبہ پیش کیا ہے جو زمینی مدار میں زیرِ گردش لاکھوں کروڑوں اجسام کو جمع کرے گا۔

دنیا سے ہر ماہ کوئی نہ راکٹ یا سیٹلائٹ زمینی مدار میں بھیجا جاتا ہے اور یہ سلسلہ دہائیوں سے جاری ہے۔ خلا میں بھیجی گئی اکثر اشیا ناکارہ ہو جاتی ہیں۔ راکٹ پھٹنے سے ان کے ٹکڑے واپس زمین تک نہیں آتے اور اس طرح مسلسل زمین کے گرد چکر کاٹتے رہتے ہیں۔

اب ایک اندازے کے مطابق ان کے چھوٹے بڑے 16 کروڑ ٹکڑے زمین کے مختلف مداروں میں ہیں جنہیں صاف کرنا درد سر سے بھی بڑھ کر ہے۔ اگر اسے صاف نہ کیا گیا تو انتہائی تیزی سے زیرِ گردش یہ اجسام مستقبل کے خلائی منصوبوں بالخصوص خلائی سٹیشن کیلئے موت کا پیغام ثابت ہو سکتے ہیں۔

دی کلا نامی سیٹلائٹ 2025ء میں مدار کے حوالے کیا جائے گا جس کا پورا نام ’’کلیئر سپیس ون‘‘بھی ہے۔ اسے اپنی نوعیت کا پہلا خلائی جھاڑو کہہ سکتے ہیں جو خلائی کوڑا کرکٹ صاف کرے گا۔

اس میں بجلی کے جنریٹر، چھوٹے راکٹ اوردیگرسامان نصب ہوگا ۔دی کلا اپنے پنجوں سے خلائی کوڑے کو اندر کھینچے گا اور اسے تلف کرے گا یا زمین تک لے کر واپس آئے گا۔