بابا وانگا کی 2019ء کے حوالے سے پیشن گوئیاں

Last Updated On 19 December,2018 04:48 pm

صوفیا: (ویب ڈیسک) پیش گوئیاں کرنے والی بابا وانگا کے نام سے مشہور نابینا خاتون نے 2019 کیلئے کئی اہم اور حیران کن انکشافات کیے ہیں جن کا حقیقت میں تبدیل ہونا دنیا کے منظر نامے پر اہم تبدیلیاں رونما کر سکتا ہے، ان پیشگوئیوں میں امریکی و روسی صدور سمیت یورپ اور ایشیا کیلئے بھی خطرناک پیش گوئیاں کی ہیں۔

درست پیشین گوئیاں کرنے والی بلغاریہ کی نابینا خاتون بابا وانگا نے مرنے سے قبل پیشنگوئی کی تھی کہ سن 2019ء میں روسی صدر پیوٹن پر قاتلانہ حملہ ہو گا، امریکی صدر ٹرمپ پرسرار بیماری کا شکار ہوں گے، 2004ء کی طرح ایک اور سونامی ایشیاء کو نشانہ بنائے گا جس میں پاکستان، بھارت، انڈونیشیا، جاپان سمیت کئی ملکوں کا صفایا ہو جائے گا۔

برطانوی اخبار کے مطابق 2019ء کو قدرتی آفات گھیرے رکھیں گی، دنیا کے دو رہنماؤں کی زندگیوں کو خطرات لاحق رہیں گے۔بابا وانگا نے روسی صدر پیوٹن کے بارے میں کہا تھا کہ ولادیمیر پیوٹن کو ان ہی کی سیکیورٹی ٹیم کا اہلکار ہلاک کرنے کی کوشش کرے گا۔

پیوٹن نے خود بھی اس کا انکشاف کیا تھا کہ انہیں مارنے کی کئی بار کوششیں کی گئیں، اس لئے انہوں نے اپنی حفاظت کے لیے اسنائپرز کی ٹیم مقرر رکھی ہے جس کا مشورہ انہیں کیوبا کے رہنما فیڈل کاسترو نے دیا تھا، جن پر 50 بار قاتلانہ حملے ہوئے۔

امریکی صدر ٹرمپ کے بارے میں بابا وانگا کا کہنا تھا کہ2019ء میں وہ پرسرار بیماری کا شکار ہو جائیں گے، جس میں وہ قے آنے سے نحیف، کانوں میں بھنبھناہٹ اور قوت سماعت سے محروم ہو جائیں گے اور دماغی صدمے کا شکار بھی ہوں گے۔

2004ء میں سونامی کی پیشن گوئی کرنے والی بابا وانگا کا کہنا تھا کہ ایک اور سونامی ایشیاء کو نشانہ بنائے گا اور کئی ملکوں کا صفایا ہو جائے گا جن میں پاکستان، بھارت، جاپان اور انڈونیشیا بھی شامل ہیں۔

قدرتی آفات کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ 2019ء میں یورپی یونین ٹوٹ جائے گی اور روس سے شہاب ثاقب ٹکرائے گا۔

بابا وانگا کون؟

بابا وانگا 31 جنوری 1911ء کو بلغاریہ کے شہر وینجیلا میں پیدا ہوئیں لیکن کمزور صحت کی وجہ سے کسی کو اس کے بچنے کی امید نہیں تھی لیکن قدرت نے انھیں بچا لیا۔ اس کے بعد بابا وانگا جوان ہوئیں تو ایک حادثے نے انھیں نابینا کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی طوفان نے انھیں اٹھا کر دور پھینک دیا اور اس کی آنکھیں مٹی سے بھر گئیں۔ اس کے بعد ان کی بینائی ہر طرح کے علاج اور کوشش کے باوجود ختم ہو گئی۔

بابا وانگا کا انتقال 1996ء میں ہوا لیکن اس سے پہلے ہی وہ 2001ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے اور 2004ء میں سونامی، سیاہ فام امریکی شہری کے امریکی صدر بننے اور 2010ء میں عرب دنیا میں ابھرنے والی انقلابی تحریکوں کے سلسلے ’عرب بہار‘ کی پیشین گوئی کر چکی تھیں۔ بابا وانگا کی ساری باتیں اس کے پرستاروں نے تحریر کی تھیں۔ وہ جو کچھ اس سے سنتے اسے تحریر کر لیتے۔ بابا وانگا دعویٰ کرتی تھیں کہ اس کو کسی ناقابل فہم ذریعے سے لوگوں کی باتیں معلوم ہو جاتی ہیں۔

بابا وانگا کے مطابق 2016ء میں براعظم یورپ کے ملکوں کو مسلمان عسکریت پسندوں کے حملوں کا سامنا ہو گا جن کے نتیجے میں یورپ کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ اس سے قبل انہوں نے سوویت یونین ٹوٹنے، چرنوبل کے حادثے، سٹالن کی تاریخ وفات اور روسی آبدوز کرسک کی تباہی بھی پیش گوئیاں بھی کیں جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔


بابا وانگا نے مستقبل کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2111ء میں انسان اور روبوٹ کو ملا کر سائیبورگ کے نام سے نئی مخلوق وجود میں لائی جائے گی۔ 2154ء میں جانور ارتقاء کے عمل سے گزرتے ہوئے نصف انسان بن جائیں گے۔ 2170ء میں زمین کو بے مثال خشک سالی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کہتے ہیں کہ بابا وانگا نے اب تک جو بھی پیشگوئیاں کی ہیں وہ درست ثابت ہوئیں۔

بابا وانگا کا اپنی موت سے پہلے دنیا کے نام آخری پیغام

باباوانگا نے اپنی زندگی میں دنیا کے متعلق کئی پیش گوئیاں کیں جن میں سے بیشتر من و عن درست ثابت ہوئی۔ اب ان کا دنیا کے نام آخری پیغام بھی سامنے آ گیا ہے جو انہوں نے اپنی موت سے قبل دیا تھا۔ دی مرر کے مطابق باباوانگا اپنی عمر کے آخری دنوں میں اپنے گھر کے لیونگ روم کے درمیان میں پڑی میز کے ساتھ لگی بیٹھی رہتی تھیں۔ وہ میز لوگوں کی طرف سے ملنے والے تحائف سے بھری ہوتی تھی، جو اسے ملنے کے لیے آتے تھے۔ انہی دنوں اپنے آخری انٹرویومیں بابا وانگا نے دنیا کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ ”ایک دوسرے سے نفرت مت کرو، کیونکہ تم سب میرے بچے ہو۔