جکارتہ: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کی عفریت بڑھنے کے بعد حکومتوں کی طرف سے مختلف نوعیت کی احتیاطی تدابیر بتائی جاتی ہیں کہ گھروں پر رہیں اور محفوظ رہیں تاہم اس کے باوجود دیکھنے میں آ رہا ہے کہ شہری احتیاطی تدابیر کو روندتے ہوئے سڑکوں پر نکل آتے ہیں تاہم انڈونیشیا میں لوگوں کو گھروں میں محدود رکھنے کے لیے بھوت سڑکوں پر آگئے ہیں۔
خیال رہے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے چوتھے بڑے ملک انڈونیشیا میں بھی کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
انڈونیشیا میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 557 ہوچکی ہےجبکہ چار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انڈونیشیا میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے تاہم شہریوں کی جانب سے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔
انڈونیشیا کے صوبے جاوا کے ایک گاؤں میں انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں سے تنگ آکر لوگوں کو گھروں میں رکھنے کے لیے بھوت رضاکار میدان میں اتار دیے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بھوتوں کے بھیس میں رضاکار راتوں میں اندھیرے اور سنسان مقامات پر کھڑے ہوتے ہیں اور گھروں سے باہر نکلنے والوں کے سامنے اچانک آکر انہیں بھاگنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
انتظامیہ کاکہنا ہے کہ لوگ کورونا وائرس کو بڑھنے سے روکنے کی اہمیت نہیں سمجھ رہے اور باہر نکل آتے ہیں جس پر انہیں یہ اقدام کرنا پڑا ہے۔