ایٹمی پروگرام پر سمجھوتہ چاہتے ہیں: روحانی

Published On 26 Sep 2013 08:36 PM 

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ہم اپنے ایٹمی پروگرام پر عالمی طاقتوں کے ساتھ سمجھوتہ چاہتے ہیں۔ معاملے کے حل کو ایران اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری کا نقطہ آغاز سمجھتے ہیں۔

تہران: (آن لائن) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے وہ تین سے چھ ماہ کے عرصے میں اپنے ملک کے ایٹمی پروگرام پر عالمی طاقتوں کے ساتھ سمجھوتہ چاہتے ہیں۔ امریکی اخبار سے بات چیت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کے حل کو ایران اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری کا نقطہ آغاز سمجھتے ہیں۔ حسن روحانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہیں اس معاملے پر بات چیت کے سلسلے میں ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ امریکی اخبار سے بات چیت میں جب جوہری مسئلے کے حل کے نظام الاوقات کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ آگے بڑھنے کا واحد حل یہی ہے کہ بات چیت میں ایک ایسی مدت کا تعین کیا جائے جو کم ہو۔ جتنی یہ مدت کم ہوگی اتنا سب کا فائدہ ہے۔ اگر یہ تین ماہ ہوتی ہے تو یہ ایران کے لیے پسندیدہ ہوگا۔ اگر چھ ماہ تو پھر بھی ٹھیک ہے۔ یہ برسوں کا نہیں مہینوں کا سوال ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ اگر وہ اور امریکی صدر ملتے ہیں تو نظر مستقبل پر ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر اوباما اور ان کے درمیان جن خطوط کا تبادلہ ہوا ہے وہ اسی سمت میں ہیں اور یہ سفر جاری رہے گا۔ حسن روحانی کے مطابق ہمیں ایک نقطہ آغاز کی ضرورت ہے اور میرے خیال میں یہ جوہری معامل وہ نقطہ ہے۔