امریکی حکومت اور ڈیموکریٹس میں ڈیڈلاک، تاریخ کا دوسرا بدترین شٹ ڈاون برقرار

Last Updated On 10 January,2019 09:36 am

واشنگٹن: (دنیا نیوز) میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کا تنازع تاحال جاری ہے۔ ڈیموکریٹس اور ٹرمپ انتظامیہ میں ڈیڈ لاک ختم نہ ہو سکا۔ وائٹ ہاؤس میں مذاکرات کے دوران ٹرمپ غصے میں اٹھ کر چلے گئے۔ سپیکر نینسی پلوسی نے ٹرمپ کیساتھ مذاکرات کو وقت کا ضیاع قرار دے دیا۔ دوسری جانب امریکی تاریخ کے دوسرے بدترین شٹ ڈاؤن کے باعث لاکھوں افراد بے روزگار ہو گئے۔

میکسیکو سرحد پر دیوار کے فنڈ کے مسئلے پر امریکی صدر کی میں نہ مانوں کی ضد برقرار ہے، کانگریس کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔ خدا حافظ، اب راستہ نہیں بچا، صدر ٹرمپ غصے میں واک آوٹ کر گئے۔ ٹرمپ سے مذاکرات وقت کا ضیاع ہے، سپیکر نینسی پلوسی نے بھی مایوسی کا اظہار کر دیا۔

ٹرمپ نے فنڈ کی منظوری تک ڈیموکریٹس سے بات کرنے سے انکار کر دیا، وائٹ ہاؤس میں ڈیموکریٹس کے ساتھ مذاکرات ہوئے۔ سینیٹر وائٹ شومر نے میٹنگ کے دوران صدر ٹرمپ سے شٹ ڈاؤن ختم کر کے شہریوں کی تکلیف ختم کرنے کا کہا۔ جواب میں امریکی صدر نے میکسیکو دیوار کے لیے فنڈز مہیا کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈیموکریٹس نے میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز مختص کرنے سے انکار کر دیا جس پر امریکی صدر غصے سے واک آؤٹ کر گئے۔ سپیکر ایوان نمائندگان کا کہنا ہے ٹرمپ سے ملاقات وقت کاضیاع تھا۔

دوسری جانب امریکی تاریخ کا دوسرا بدترین شٹ ڈاون 19 روز بعد بھی برقرار ہے، آٹھ لاکھ ملازمین گھر بیٹھ گئے ہیں۔ ایئرٹریفک کنٹرولرز کی بڑی تعداد نے استعفے دیدئیے، باقی بغیر تنخواہ کام پر مجبور ہیں، اس صورتحال پر ورکرز فیڈریشن نے ہڑتال کی دھمکی دیدی، کیپٹل ہل کے سامنے آج مظاہرہ کیا جائےگا۔ ہڑتال کےباعث ایئرپورٹ پرمسائل بڑھنے کاخدشہ ہے۔