کشمیر: بھارتی فوج نسل کشی پر اتر آئی، گھر گھر تلاشی میں 7 نوجوان شہید کر دیئے

Last Updated On 28 September,2019 11:35 pm

سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نسل کشی پر اتر آئی، ریاستی دہشتگردی میں ایک روز میں 7 نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔

 

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع گندر بل اور رمبن میں بھارتی ریاستی دہشتگردی دیکھنے میں آئی جہاں قابض فوج نے کارروائی کرتے ہوئے 7 نوجوانوں کو شہید کیا۔ شہید ہونے والوں میں نوجوانوں کو گھروں میں تلاشی کے دوران شہید کیا گیا۔

تین نوجوانوں کو گندر بل جبکہ تین کو ضلع رمبن میں شہید کیا۔ ساتویں نوجوان کو شوپیاں میں شہید کیا گیا۔ شہید ہونے والے شہری کا نام سجاد احمد ملک ہے۔ جو شوپیاں کے علاقے ایروانی میں رہتا تھا، نوجوان کو حراست میں لے کر بدترین تشدد کے بعد شہید کیا گیا۔

اس سے قبل ایک حملے کے دوران ایک بھارتی اہلکار جہنم واصل ہوا تھا جبکہ دوسرا شدید زخمی تھا جسے امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں 55 ویں روز بھی زندگی قید ہے، دکانیں بند ہیں، کاروبار کھولنے سے بزنس مین گریزاں ہیں، تعلیمی ادارے ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں، موبائل فون، انٹر نیٹ، لینڈ لائن سمیت دیگر سہولیات بھی ناپید ہیں، سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے باعث ہو کا عالم ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی کے انڈو تبتن بارڈر پر ایک پولیس اہلکار نے خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے، خود کشی کرنے والے اہلکار کا نام جسونت سنگھ ہے، جو پولیس میں اے ایس آئی کے عہدے پر کام کر رہا تھا۔ خود کشی کے بعد 2007ء لے کر اب تک 442 اہلکاروں نے دوران ڈیوٹی اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے۔

ہند نواز رہنما اور سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر غلام نبی آزاد کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال خراب تر ہوتی جا رہی ہے، ایک بڑا انسانی المیہ سر اٹھا سکتا ہے، غریب لوگوں کے پاس کھانے کے لیے پیسے نہیں، خوراک ختم ہو چکی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جاندار تقریر کے بعد مقبوضہ وادی میں بھارتی قابض سرکار اور قابض فوج خوف کے ماری ہوئی ہے اور سکیورٹی میں مزید سخت کر دی ہے۔

سخت کرفیو اور سخت سکیورٹی کے باوجود نوجوانوں کی بڑی تعداد سرینگر میں سڑکوں پر نکل آئی اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کی حمایت میں نعرے لگائے، یہ نعرے سپیکر کے ذریعے لگائے گئے جس کے بعد مزید نوجوانوں کی بڑی تعداد احتجاج میں آ گئی۔

مزاحمت کے خوف کے باعث بھارتی قابض فوج نے راستوں پر مزید نفری تعینات کر دی اور سڑکیں بلاک کر کے راستے بند کر دیئے تاہم اس دوران کئی جگہوں پر بھارتی قابض فوج کو ندامت کا سامنا کرنا پڑا۔