تہران: (ویب ڈیسک) ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے صدر حسن روحانی کو تیسرے فریق کے ذریعے پیغامات بھجوائے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حالیہ عرصے کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی بڑھ چکی ہے، تاہم اس دوران سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کی طرف سے بیان آنے کے بعد دونوں ممالک میں رابطوں کی کوششیں جاری ہیں یہ کوششیں سعودی عرب کی طرف سے کی گئی ہیں، ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ صدر حسن روحانی کو سعودی عرب کی طرف سے تیسرے ملک کے ذریعے پیغام ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے لڑائی نہیں چاہتا، جنگ عالمی معیشت کو تباہ کر دیگی: محمد بن سلمان
یاد رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ اگر دنیا ایران کو روکنے کیلئے متحد نہ ہوئی تو تیل کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہو جائے گا اور عالمی معیشت کو بہت بڑا نقصان ہو گا جو میں نہیں چاہتا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر حسن روحانی کو سعودی عرب کے پیغامات موصول ہوئے ہیں جو کچھ ملکوں کے رہنماؤں کے ذریعے بھجوائے گئے ہیں۔ یہ اچھی بات ہے، اگر سعودی عرب اپنا رویّہ واقعی تبدیل کرنا چاہتا ہے تو ایران اس کا خیر مقدم کرے گا البتہ ترجمان کی جانب سے پیغامات کی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی میں سعودی آئل فیلڈز پر حملوں کے بعد مزید اضافہ ہوا ہے۔ سعودی عرب ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتا ہے جس کی ایران کی جانب سے تردید کی جاتی رہی ہے۔