کیا ابو بکر البغدادی ہلاک ہوئے یا نہیں؟ شامی صدر نے شکوک و شبہات بڑھا دیئے

Last Updated On 11 November,2019 05:01 pm

دمشق: (ویب ڈیسک) شامی صدر بشار الاسد نے ہلاک ہونے والے داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی ہلاکت پر شکوک و شبہات بڑھا دیئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام میں امریکا کے فوجی آپریشن میں داعش کے سربراہ اور دنیا کے سب سے بڑے دہشتگرد ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کا دعویٰ سامنے آیا تھا، جس کے بعد پینٹاگون نے ابوبکر البغدادی پر حملے کی ویڈیو جاری کی تھی۔

جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ امریکی فوجی کمپاؤنڈ کے قریب ہیں اور امریکی طیارہ دہشت گردوں پر فائرنگ کررہا ہے۔ علاوہ ازیں امریکی ٹی وی سی این این نے رپورٹ کیا تھا داعش نے ویب سائٹ پر جاری بیان میں تصدیق کی تھی کہ داعش کے ترجمان اور ابوبکر البغدادی کے جانشین سینئر ترین رہنما محمد العدنانی ہلاک ہوچکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’پریس ٹی وی‘‘ کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی موت پر اپنے شکوک شبہات بڑھا دیئے ہیں،

شامی صدر نے روسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئےانہوں نے ابوبکرالبغدادی کے خلاف آپریشن کو دھوکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی سیاست ہالی وڈ سے زیادہ مختلف نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی نے ابو بکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد اعلان کیا تھا کہ یہ آپریشن انقرہ اور واشنگٹن کی انٹیلی جنس تعاون کے بعد ہوا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے ساتھ انٹرویو کے دوران شامی صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کے بیان کو شام دشمن قرار دیدیا۔

انٹرویو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ترکی کی طرف سے شمالی شام میں شروع کیے گئے آپریشن کا مقصد شامی اور ترک شہریوں میں دوریاں پیدا کرنے کیساتھ ساتھ دشمنی پیدا کرنا ہے۔ اردوان اور اس کے حامی باغی ہمارے دشمن ہیں، انقرہ میں موجود تمام سیاسی قوتوں ترک صدر کی پالیسیوں کے خلاف ہیں۔

بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ہم ترکی کو اپنا دشمن نہیں بنانا چاہتے اور شام میں دوستوں کا کردار دیکھنا چاہتے ہیں، ان دوستوں میں سب سے بڑھ کر روس اور ایران شامل ہیں۔
 

Advertisement