سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع بارہمولا کے علاقے سوپور میں قابض بھارتی فوج نے داخلی اور خارجی راستوں کو بند ک رکے سرچ آپریشن کیا، جس کے دوران ظالم فوج نے روایتی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولیاں مار کر ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوپور کے نواحی علاقے گلاب آباد آرامپورہ میں نوجوان کو شہید کیا جس کے بعد ایک ہفتے کے دوران ظالم فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کشمیریوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ کشمیرمیڈیا سروس نے بتایا تھا کہ قابض بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں گھر گھر تلاشی اور آپریشن کا سلسلہ جاری ہے اور ضلع کپواڑہ میں آپریشن کی آڑ میں 5 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس سے قبل ضلع کلگام میں بھی بھارتی فوج نے بربریت کا مظاہرہ کیا اور 4 نوجوانوں کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا۔ خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی، بزرگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بچوں کو ہراساں کیا جب کہ ایک گھر کو تباہ کردیا گیا۔
دوسری جانب اہل علاقہ نے بھارتی فوج کی جارحیت کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ضلع کی مرکزی شاہراہ کو بند کردیا، احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے جس کا عالمی قوتیں نوٹس لیں۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کے حقوق پر ایک اور وار کیا ہے جس کے بعد سے کشمیری عوام کی بے چینی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
مقبوضہ وادی میں 8 ماہ کے لاک ڈاؤن اور کرفیو کے بعد جب پوری دنیا کی توجہ کورونا وائرس سے نمٹنے پر مرکوز ہے بھارتی حکومت نے ڈومیسائل سے متعلق نیا قانون جموں وکشمیرتنظیم نو آرڈر نافذ کر دیا ہے۔