کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے دو ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اقدام طالبان کی جانب سے تین روزہ جنگ بندی کے بعد جذبہ خیر سگالی کے تحت اٹھایا گیا ہے۔
افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی کا مقصد عیدالفطر کے دوران جنگ بندی کے اعلان کے جواب میں جذبہ خیرسگالی کا اظہار کرنا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل قوم سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی نے اعلان کیا تھا کہ افغان حکومت طالبان قیدیوں کی رہائی میں جلد تیزی لائی جائے گی۔ وہ طالبان کے کیساتھ امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ طالبان کی جانب سے عیدالفطر کے موقع پر تین دن کیلئے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا جس کو اشرف غنی نے فوری طور پر قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بطور ذمہ دار حکومت ایک قدم بڑھتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ ہم طالبان قیدیوں کی رہائی میں تیزی کو یقینی بنائیں گے۔
ادھر عبد اللہ عبداللہ نے بھی جنگ بندی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مذاکرات کو پہلی ترجیح دی جانی چاہیے۔ اپنی ایک ٹویٹ میں ان کہنا تھا کہ امن افغان عوام کی ترجیح ہے۔ وہ اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں جو ان مشکلات کو ختم کر سکتا ہے جن کا سامنا افغان عوام کو طویل عرصے سے ہے۔