انقرہ: (ویب ڈیسک) استنبول کی آیا صوفیہ گرینڈ مسجد میں 86 سال بعد نماز جمعہ ادا کر دی گئی، ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے نماز ادا کی، خطبہ جمعہ اور دعا کے دوران روح پرور مناظر دیکھے گئے جبکہ ترک وزیر مذہبی امور پروفیسر ڈاکٹر علی ایریاش نے خطبہ جمعہ تلوار تھام کر دیا۔
یاد رہے کہ ترک عدالت نے 11 جولائی کو آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کی منظوری دی تھی۔
آیا صوفیہ عمارت کو 1934 میں مصطفیٰ کمال اتاترک نے میوزیم میں تبدیل کردیا تھا، اس سے قبل مذکورہ عمارت سلطنت عثمانیہ کے قیام سے مسجد میں تبدیل کی گئی تھی۔
FIRST JUM UAH IN EIGHTY YEARS
— MK (@JannahsForever) July 24, 2020
ALLAHU AKBAR! #HagiaSophia
TAKBEER! pic.twitter.com/OZx5uHvMxc
استنبول میں واقع تاریخی عمارت 1453 سے قبل 900ء سال تک بازنطینی چرچ تھی اور کہا جاتا ہےکہ مذکورہ عمارت کو سلطنت عثمانیہ کے بادشاہوں نے پیسوں کے عوض خرید کر مسجد میں تبدیل کیا تھا۔
Turkish President recites verses of the Holy Quran in his beautiful voice#DunyaNews #DunyaUpdates #HagiaSophiaMosque #AyasofyaCamii #HagiaSophia #DunyaVideos pic.twitter.com/rTYWQDedTo
— Dunya News (@DunyaNews) July 24, 2020
مگر پھر جنگ عظیم اول کے خاتمے کے بعد سلطنت عثمانیہ کے بکھرنے اور جدید سیکولر ترکی کے قیام کے بعد مصطفیٰ کمال اتاترک نے مسجد کو 1934ء میں میوزیم میں تبدیل کردیا تھا۔
آیا صوفیہ مسجد شریف کبیرہ کے نام سے کھولے گئے ٹوئٹر اکاؤنٹ کا افتتاح ’’بسم اللہ‘‘ کے ساتھ کیا گیا جسے ترک صدر رجب طیب اردوان نے اپنے اکاؤنٹ سے بھی شیئر کیا۔اس موقع پر لوگوں نے خوشی کا اظہار بھی کیا۔
ترک میڈیا کے مطابق آیا صوفیا مسجد میں نماز جمعہ کے موقع پر اطراف میں لوگوں کا رش ہونے کی وجہ سے مرد و خواتین کے لیے مختص کی گئی تمام جگہیں مکمل طور پر بھر گئیں۔اسموقع پر ایک شخص نے سلطنت عثمانیہ کے دور کا لباس پہنا ہوا تھا۔
میڈیا کے مطابق عوام کی بڑی تعداد کے باعث مسجد آیا صوفیا کے احاطے میں مزید افراد کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے مسجد کے احاطے سے نماز جمعہ ادا کی۔
چرچ سے مسجد اور پھر میوزیم کے بعد دوبارہ مسجد میں تبدیل ہونے والی عمارت میں 24 جولائی کو 86 سال بعد نہ صرف نماز جمعہ ادا کی گئی بلکہ اسی دن عمارت میں تقریبا 9 دہائیوں بعد اذان بھی دی گئی۔
ترکی میں آج تاریخ رقم ہوئی، رجب طیب اردوان نے مسجد آیا صوفیہ کی عمارت پر نصب نئی تختی کی نقاب کشائی کی۔ 86 سال بعد گرینڈ مسجد میں نماز جمعہ کے لیے جمعرات کی صبح سے ہی لوگ جمع ہونا شروع ہو گئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
Right of the sword.#HagiaSophia #HagiaSophiaMosque pic.twitter.com/hcm2zFZuL2
— Selami Haktan (Eng) (@slmhktn_eng) July 24, 2020
استنبول: ترک وزیر مذہبی امور پروفیسر ڈاکٹر علی ایرباش نے آیا صوفیا میں خطبہ جمعہ تلوار ہاتھ میں تھام کر دیا۔
ترکی کے شہر استنبول کی تاریخی جامع مسجد آیا صوفیہ کے منبر و محرابوں میں 86 سال بعد اذان کی صدائیں بلند ہوئیں تو ملک بھر سے ہزاروں فرزندان توحید کھنچے چلے آئے۔
نماز سے قبل ترک صدر اردوگان نے تلاوت قرآن پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ وزیر مذہبی امور پروفیسر ڈاکٹر علی ایرباش نے خطبہ جمعہ دیا۔ تلوار کو سیڑھیوں پر ٹیکتے ہوئے وہ منبر پر چڑھے تو دیکھنے والوں پر جلال طاری ہوگیا۔
انہوں نے تلوار تھامے خطبہ دیا جو خلافت عثمانیہ کے دور کی ایک روایت ہے اور فتح کی علامت سمجھی جاتی ہے۔
انہوں نے الٹے ہاتھ میں تلوار پکڑی جو ایک طرف تو دشمنوں کے دلوں پر ہیبت طاری کرنے اور دوسری طرف اتحادیوں کو تقویت اور اعتماد دینے کا پیغام دیتی ہے۔
اس موقع پر 18 ہزار پولیس اہلکاروں کو سیکورٹی پر مامور کیا گیا جبکہ 800 ڈاکٹرز اور 110 ایمبولینسز طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے تعینات رہے۔
ترکی کے 3 امام اور 5 موذن کو خطے اور اذان کی ادائیگی کا شرف حاصل ہوا۔
خطبہ جمعہ کے دوران امام جماعت نے طویل دعا کروائی جس میں مسلم امہ کے دوبارہ عروج کی دعائیں مانگی گئیں۔ لوگوں نے اشکبار آنکھوں سے دنیا بھر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم سے نجات اور دوبارہ ایک امت بننے کی التجا کی۔
نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت اعلیٰ حکومتی عہدیداروں نے بھی خصوصی شرکت کی جب کہ ترک صدر نے اس موقع پر تلاوت قرآن پاک بھی کی انہوں نے سلطان محمد فاتحؒ کے مزار پر حاضری بھی دی۔
لوگوں نے ترک صدر اور عثمانی خلیفہ کی تصاویر والی شرٹس پہن رکھی تھیں۔ اس تاریخی موقع پر وبا سے بچنے اور سکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ جمعرات کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اس عمارت کا دورہ کیا تھا اور اسے نمازِ جمعہ کے لیے کھولنے کے حوالے سے کیے جانے والی انتظامات کا جائزہ لیا تھا اسی دن انھوں نے عمارت کے باہر ’آیا صوفیہ گرینڈ موسک‘ کی تختی بھی اپنے ہاتھوں سے نصب کی
For 482 years after that, Hagia Sophia was used as a mosque. Allhumdulillah It was First Success. Now Are looking For Masjid Aqsa & Soon Muslims Will Rule All over the World (InshaAllah). Oh Allah Succeed Us To Spread Your deen Aameen#HagiaSophia pic.twitter.com/CtLNG30FOz
— Sana Ahmad Malik (@FojiLarkiSanni) July 24, 2020
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق نمازیوں کی آمد کا سلسلہ جمعرات کی شب سے ہی شروع ہو گیا تھا اور کئی افراد نے آیا صوفیہ کے باہر نصب حفاظتی باڑ کے باہر ہی نمازِ فجر ادا کی۔