لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ اس میں کون کون سی چیزیں اور مصنوعات سستی اور کون سی مہنگی کی گئی ہیں۔
وفاقی بجٹ میں کیمیکل، ربڑ، لیدر، ٹیکسٹائل سمیت صنعتوں کے 19 ہزار سے زائد خام مال سستے جبکہ مقامی تیار ہونے والے 540 خام مال مہنگے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
لگژری امپورٹڈ موبائل مہنگے کر دیئے گئے ہیں۔ 351 ڈالر مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھاتے ہوئے 6 ہزار سے 10 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ تاہم 350 ڈالر تک کے موبائل پر ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ لگژری اور مہنگے موبائل مقامی طور پر تیار کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ مقامی فروخت ہونے والے کپڑے اور جوتے سستے کرتے ہوئے اس کی فروخت پر سیلز ٹیکس 2 فیصد کم کر دیا گیا ہے۔ اب کپڑوں اور جوتوں کی فروخت پر سیلز ٹیکس 14 سے کم کرکے 12 فیصد ہوگا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اہداف پر بجٹ میں سختی سے عمل درآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فلاحی تنظمیوں کی فنڈنگ کرنے والوں کا ڈیٹا لیا جائے گا۔ فلاحی تنظیموں کو اعانتیں دینے والے کون ہیں؟ اس کا بھی پتا چلایا جائے گا۔
کرنسی سمگل پر قید اور جرمانے دونوں عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 10 ہزار ڈالر غیر قانونی طریقے سے منتقل کرنا جرم ہوگا۔ دس ہزار ڈالر غیر قانونی طریقے سے منتقل کرنے پر دو سال قید، 20 ہزار ڈالر تک سمگل کرنے پر دو سال سے زائد سزا، 40 ہزار ڈالر جرمانہ، 20 ہزار سے زائد ڈالر سمگل کرنے پر ڈھائی سال سزا، 60 ہزار ڈالر جرمانہ، 50 ہزار سے زائد ڈالر سمگل کرنے پر 3 سال سزا، 2 لاکھ ڈالر جرمانہ جبکہ ایک لاکھ ڈالر سمگل کرنے پر 5 سال سزا اور 5 لاکھ ڈالر جرمانہ ہوگا۔