لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کے لیے نیب کی درخواست پر آج سماعت کرے گا۔
درخواست میں مریم نواز اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مریم نواز چودھری شوگر ملز منی لارنڈرنگ الزامات میں ضمانت پر رہا ہیں، موقف لیگی رہنما ضمانت پر رہا ہونے کے بعد مسلسل ریاستی اداروں پر حملے کر رہی ہیں، مریم نواز میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھی ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی کر رہی ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ مریم نواز کو چودھری شوگر ملز میں دستاویزات طلبی کیلئے 10 جنوری 2020 کو نوٹس بھجوائے گئے تھے، لیگی رہنما نے 10 جنوری 2020 کے نیب کے نوٹسز پر کوئی توجہ نہیں دی اور نہ مطلوبہ ریکارڈ فراہم کیا، مریم نواز کے دستاویزات فراہم نہ کرنے پر 11 اگست 2020 کو انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا، لیگی رہنما نے اپنی سیاسی طاقت کا استعمال کیا اور نیب آفس پر حملہ کروایا، مریم نواز کے کارکنوں نے پولیس اور نیب آفس پر پتھراﺅ کیا جس کا مقدمہ علیحدہ سے درج کیا جاچکا ہے۔
نیب درخواست میں مزید کہا گیا کہ مریم نواز پیش نہ ہو کر نیب کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں، لیگی رہنما اپنے ہتھکنڈوں سے عوام میں یہ تاثر دے رہی ہیں کہ ریاستی ادارے غیر فعال ہو چکے ہیں، مریم نواز جان بوجھ کر ریاستی اداروں کی ساکھ خراب ہونے کے بیانات دے رہی ہیں، عدالت سے استدعا ہے کہ مریم نواز کی چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منسوخ کی جائے۔