لاہور: (دنیا نیوز) نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایک بار پھر پٹرول کی قلت پیدا کر دی، شہر کے بیشتر پمپس پر پٹرول ختم ہو گیا جس کے بعد پی ایس او کے پمپس پر قطاریں لگ گئیں۔ شہری کہتے ہیں پٹرول سستا ہو گیا لیکن اب پٹرول تلاش کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
پٹرول سستا ہوتے ہی عوام کے لئے نایاب، شہر میں پٹرول کی قلت سر اٹھانے لگی۔ نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر حکومتی چیک اینڈ بیلنس ختم ہو گیا، لاہور کے بیشتر پمپس پر پٹرول کی فروخت معطل ہو کر رہ گئی۔
نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے سپلائی متاثر ہونے پر پاکستان سٹیٹ آئل، نجی کمپنیوں کا بوجھ بھی برداشت کرنے لگا۔ پی ایس او کے پٹرول پمپس پر شہریوں کا رش بڑھ گیا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پٹرول سستا ہوتے ہی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ حکومت پٹرول کی دستیابی کو یقینی بنائے اورقلت پیدا کرنے والوں کو کنٹرول کرے۔
پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق لاہور کو روزانہ 28 سے 30 لاکھ لٹر پٹرول درکار ہے، نجی کمپنیوں کی جانب سے بروقت سپلائی نہ ہونے سے 5 سے 8لاکھ لٹر پٹرول کی کمی کا سامنا ہے۔