اسد شفیق کو غیرتسلی بخش بیٹنگ فارم کے باعث سکواڈ سے ڈراپ کیا گیا: مصباح الحق

Published On 11 November,2020 04:23 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اسد شفیق کو غیرتسلی بخش بیٹنگ فارم کے باعث اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا۔ کووڈ 19 کے باعث نیوزی لینڈ میں 14 روزہ قرنطینہ کی مدت پوری کرنی ہے، دورہ نیوزی لینڈ کےلیے ہم نے دو مختلف ٹیموں پر مشتمل ایک مکمل سکواڈ تشکیل دیا ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن میں شامل نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز ہمارے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں، امید ہے کہ قومی کھلاڑی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے نیوزی لینڈ کے خلاف بہتر کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

چیف سلیکٹر نے کہا کہ وہ عماد بٹ، دانش عزیز، عمران بٹ اور روحیل نذیر جیسے نوجوان کھلاڑیوں کو دورہ نیوزی لینڈ کے لئے سکواڈ میں شمولیت پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، ان کھلاڑیوں کی قابلیت اور تکنیکی صلاحیتوں پر کسی کو شک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کھلاڑی قومی کرکٹ ٹیم کی بینچ اسٹرینتھ ہیں اور انہیں اسی لیے دیگر چند کھلاڑیوں کی طرح خصوصی طور پر پاکستان شاہینز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دورہ نیوزی لینڈ: 35 رکنی قومی سکواڈ کا اعلان، شعیب، عامر اور اسد ڈراپ

مصباح الحق نے کہا کہ اسد شفیق کو غیرتسلی بخش بیٹنگ فارم کے باعث اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا ہے، وہ اپنی آخری 15 اننگز میں 510 رنز ہی بناسکے ہیں، جس میں سے دورہ انگلینڈ پر صرف 67 رنز بنائے گئے۔

چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ نے کہا کہ اسد شفیق ایک تجربہ کار بلے باز ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکےسرفراز احمد کی طرح اپنی کھوئی ہوئی فارم واپس حاصل کرسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے شعیب ملک اور محمد عامر کی جگہ نوجوان کھلاڑیوں کو سکواڈ میں شامل کیا ہے،یہ فیصلہ ہم نے آئندہ چند سالوں میں پانچ بڑے ایونٹس پر مبنی شیڈول کو سامنے رکھ کر کیا ہےجبکہ محمد حفیظ اور وہاب ریاض کو سکواڈ میں برقرار رکھنے کی وجہ ان کی کارکردگی میں تسلسل ہے۔

مصباح الحق نے کہا کہ ملک بھر میں جاری ڈومیسٹک کرکٹ سیزن 21-2020 میں تین اسپنرز، نعمان علی، ساجد خان اور زاہد محمود نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں ،بدقسمتی سے ہمیں دورہ نیوزی لینڈ کے لیے 12 اکتوبر تک 45 ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست بھجوانا تھی تاہم ان تینوں کھلاڑیوں کی کارکردگی سے ہمارے اسپن ڈیپارٹمنٹ کے پول کو مزید وسعت ملی ہے، جس کا فائدہ ہمیں آئندہ سیریز میں ضرور ہوگا۔