لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کے تھانے عقوبت خانے بن گئے، پنجاب پولیس میں تبدیلی کے نعرے صرف نعرے ثابت ہوئے، دوران حراست تشدد سے ملزمان کی ہلاکت کے واقعات نہ رک سکے، تین ماہ میں پولیس حراست میں 5 ملزمان کی جان چلی گئی۔
پنجاب پولیس میں دوران حراست پر ملزمان پر تشدد کے واقعات نہ رک سکے، گزشتہ 3 ماہ کے دوران 5 ملزمان پولیس حراست میں ہلاک ہوئے، لاہور میں 3 ملزمان پولیس حراست میں ہلاک ہوئے، پولیس تھانہ اکبری گیٹ میں ملزم کی پھندہ لگی لاش ملی، گجر پورہ ٹارچر سیل میں ملزم امجد پر مبینہ تشدد سے ہلاک ہوا جبکہ گزشتہ روز تھانہ شمالی چھاؤنی میں نوجوان عامر مسیح مبینہ تشدد سے ہلاک ہوا، انکوائری کے بعد چھ اہلکار ذمہ دار قرار پائے، مقدمہ درج کر لیا گیا۔
انچارج انویسٹی گیشن ناصر بیگ موقع سے فرار گرفتاری کی کوشش جاری ہیں۔ رحیم یار خان میں اے ٹی ایم کارڈ چوری کرنے والا ملزم صلاح الدین بھی پولیس حراست میں ہلاک ہوا، صلاح الدین کے والد کی درخواست پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او، اے ایس آئی اور تقتیشی افسر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اوکاڑہ کی تحصیل بصیرپور میں بھی چوری کے مقدمہ میں گرفتار ملزم ہلاک ہوگیا۔ ملزم قربان عرف قربانی چوری کے مقدمہ میں عدالت کی طرف سے ریمانڈ پر تھا۔
آئی جی پنجاب نے نوٹس لئے، کئی انکوائری کمیٹیاں بنی، لیکن نتیجہ صفر رہا۔