لاہور: (ویب ڈیسک) تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی مہوش حیات پاکستان کی سب سے بہترین اداکارہ ہیں، اداکارہ نے اپنے کیریئر کا آغاز ٹیلی ویژن پر ڈراموں سے کیا، ڈراموں میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے کے بعد انہوں نے فلم انڈسٹری کا رُخ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈراموں میں پاکستان کی کامیاب اداکارہ نے 2009ء میں فلم انڈسٹری کا رخ کیا اور پہلی فلم انشاء اللہ میں اپنے جلوے بکھیرے، لیکن انہیں صحیح معنوں میں مقبولیت فلم ’’نامعلوم‘‘ اور ’’جوانی پھر نہیں آنی‘‘ سے ملی۔
اب وہ پاکستان کی نامور اداکاروں میں سے ایک ہیں جس کی مثال انہوں نے گزشتہ سال ایوان صدر میں تمغہ امتیاز کا ایوارڈ حاصل کیا تھا جو کہ سول افراد کے لیے پاکستان کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔
اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے پاکستان کے ساتھ بھارتی فلم انڈسٹری سے بھی متعدد فلموں کی آفرز ہوئیں، جس کا اظہار انہوں نے متعدد مواقعوں پر بھی کیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کو ایک خصوصی ’’انٹرویو‘‘ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میں سچ کو ترجیح دوں گی اور وہاں پر فلموں میں کام نہیں کروں گی۔
مہوش حیات کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بالی ووڈ اور ہالی ووڈ میں جن فلموں کے لیے منتخب کیا جاتا ہے وہ کردار منفی ہوتے ہیں، یہی پوائنٹ میں دنیا بھر میں اجاگر کرتی رہتی ہوں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میں لوگوں کو دعوت دیتی ہوں کہ وہ پاکستان آئیں اور دیکھیں، جو ٹی وی پر دکھایا جاتا ہے وہ اس سے کتنا مختلف ہے۔ ہمارے ملک ایک پر امن ملک ہے، یہاں کے لوگ دوسروں سے بہت زیادہ پیار کرتے ہیں، ہم دنیا بھر میں اپنے رویے اور مہمان نوازی کی وجہ سے بہت مشہور ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چند ماہ قبل پاکستانی اداکارہ سابق وزیراعظم پاکستان محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے کردار میں بھی جلوہ گر ہونگی۔
خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے مہوش حیات نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو بہت پسند کرتی ہوں، وہ پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں، میں نے ان کے بارے میں بہت زیادہ پڑھا ہے، میں ان سے بہت زیادہ متاثر ہوں لیکن مجھے افسوس بھی ہے کہ ہم نے ایک عظیم رہنما کو کھو دیا ہے۔
انٹرویو کے دوران پاکستانی اداکارہ کا کہنا تھا کہ نئی نوجوان نسل کو ان کے بارے میں پڑھنا چاہیے کیونکہ ان کے بارے میں جاننا چاہیے، میرے لیے خوشی کی بہت ہو گی اگر میں مستقبل میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا کردار ادا کروں۔