‘’چکن’’ کھانے سے کسی شہری کو کرونا وائرس نہیں ہوا، خبر جعلی ہے: بھارتی حکام

Last Updated On 24 February,2020 11:33 pm

نئی دہلی: (دنیا نیوز) میڈیا پر زیر گردش خبروں سے بھارتی شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا تھا تاہم انڈین حکام نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اترپردیش کے کسی علاقے میں کرونا وائرس کا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

بھارتی ریاست اترپردیش میں کرونا وائرس کی موجودگی کی خبریں سوشل میڈیا ویب سائٹس فیس بک اور ٹویٹر کے ذریعے منظر عام پر آئیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس مہلک مرض سے متاثرہ شخص کا ہسپتال میں علاج معالجہ کیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس خبر کے آتے ہی لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور انہوں نے اسے عوامی آگاہی کیلئے آگے شیئر کرنا شروع کر دیا۔

تاہم جب یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیلنا شروع ہوئی تو انڈین محکمہ صحت کے حکام نے اس کی تردید کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ اترپردیش میں ابھی تک کرونا وائرس کا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ فیس بک پر اترپردیش میں کرونا وائرس کیس رپورٹ ہونے کا دعویٰ رواں ماہ کی 7 تاریخ کو سامنے آیا جسے ہندی زبان میں تحریر کیا گیا تھا۔

فیس بک پر ہندی میں لکھی اس پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ‘’ کرونا وائرس سے متاثرہ برہال گنج کے رہائشی کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ طبعیت بگڑنے پر متاثرہ شخص کو جب ہسپتال داخل کیا گیا تو دوران علاج تشخیص ہوئی کہ اس شخص کو مرغی کھانے کی وجہ سے یہ مہلک مرض لاحق ہوا’’۔

فیس بک صارف نے مزید لکھا کہ   میری تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچنے کیلئے گوشت نہ کھائیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں تاکہ اس مرض سے بچا جا سکے’’۔

فیس بک صارف نے یہی بس نہیں کیا بلکہ لوگوں سے اپیل کی کہ جتنا ہو سکے واٹس ایپ کے ذریعے اس پیغام کو دیگر لوگوں تک پھیلائیں تاکہ کرونا وائرس کے خطرات سے لوگوں کو آگاہ کیا جا سکے۔

خیال رہے کہ برہال گنج، ریاست اترپردیش کی ڈسٹرکٹ گورکھ پور کا ایک چھوٹا سا قصبہ ہے۔ تصدیق شدہ خبروں کے مطابق اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس سے 80 ہزار لوگ متاثر جبکہ 2400 کے قریب اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں تاہم ان اعدادوشمار میں بھارت کے اس علاقے کا کہیں ذکر نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں ڈسٹرکٹ گورکھ پور کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سری کانت تیواری نے بتایا کہ پورے علاقے میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ احتیاطی تدابیر بروئے کار لاتے ہوئے ہم نے 10 فروری کے بعد سے ڈسٹرکٹ میں واپس آنے والے 35 افراد کا خصوصی طبی معائنہ کیا تاہم ان میں سے کسی بھی شخص میں اس بیماری کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

یاد رہے کہ پورے بھارت میں سے صرف ریاست کیرالہ میں کرونا وائرس کے صرف تین کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ ان تینوں مریضوں کو اب صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔