لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں ٹی بی کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، رواں سال صوبے میں اِس مرض کے باعث تین ہزار سات سو تراسی اموات ہوچکی ہیں، پی سی ون میں طے شدہ ٹارگٹ کا صرف 84 فی صد ہدف حاصل ہو سکا۔
ٹی بی یا تپ دق ایک ایسی بیماری ہے جو ہوا میں تیرنے والے بیکٹیریا سے ہوتی ہے، بھوک اور وزن کا کم ہو جانا، تھکاوٹ، مسلسل کھانسی رات میں پسینہ آنا وغیرہ اِس کی نمایاں علامات ہیں۔ملک میں اس مرض کے شکار افراد کی تعداد میں قابل اطمینان حد تک کمی آچکی تھی لیکن اب ایک بار پھر تپ دق کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مالی سال برائے 20-2019 کے دوران ایک لاکھ 89 ہزار 712 کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں سے 3 ہزار 783 اموات ہوچکی ہیں، اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ اگر صورت حال کو نظرانداز کیا گیا تو مزید بگاڑ پیدا ہوسکتا ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ قابل علاج ہونے کے باوجود یہ مرض تشخیص میں تاخیر کے باعث انتہائی مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔