ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، نواز شریف پر ان کے نمائندے ظافر خان کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی، عدالت نے نیب سے گواہ اور شہادتیں طلب کر لیں، سابق وزیر اعظم نواز شریف پر عزیز یہ سٹیل ملز ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد، آف شور کمپنیوں کے کیس کی کارروائی کل تک مؤخر۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف، صاحبزادی مریم نواز اور انکے داماد کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ نواز شریف پر انکے نمائندے ظافر خان کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی۔ جج محمد بشیر نے فرد جرم پڑھ کر سنائی۔ عدالت نے نیب سے گواہ اور شہادتیں طلب کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کی ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد
اس سے پہلے جب عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکلا نے والیم 10 اور گواہان کی فہرست فراہم نہ کرنے کا جواز بنا کر عدالت سے استدعا کی کہ ان پر فرد جرم عائد نہ کی جائے، جس کی نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کی اور کہا کہ گواہوں کی فہرست دے چکے ہیں، ریفرنس کی کاپی ملزموں کو دیئے 10 روز گزر چکے ہیں۔ عدالت نے دلائل سن کر 15 منٹ بعد فیصلہ سنانے کا کہہ کر وقفہ کر دیا۔ اسی دوران وکلا نے نواز شریف کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کا حوالہ دے کر ایک اور درخواست دائر کر دی کہ جب تک سپریم کورٹ سے فیصلہ نہیں آجاتا ٹرائل روک دیا جائے۔ عدالت نے اس درخواست پر بھی دلائل سن کر سماعت میں 10 منٹ کا وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد عدالت نے دونوں درخواستیں مسترد کیں تو نواز شریف کی جانب سے تیسری درخواست دائر کر دی گئی۔ جس میں استدعا کی گئی ہے کہ تینوں ریفرنس میں ایک ہی فرد جرم عائد اور ایک ہی جرح کی جائے۔ عدالت نے وقفے کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف، مریم نواز، اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف پر عزیز یہ سٹیل ملز ریفرنس میں بھی فرد جرم عائد، آف شور کمپنیوں کے کیس کی کارروائی کل تک مؤخر۔ عدالت نے 26 اکتوبر تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے نیب سے گواہان اور شہادتیں طلب کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: سزا پہلے سنا دی گئی، ٹرائل اب ہو رہا ہے: مریم نواز
واضح رہے مریم نواز ائر پورٹ سے براہ راست جوڈیشیل کمپلیکس پہنچیں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پنجاب ہاؤس سے روانہ ہوئے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، شاہنواز رانجھا اور دیگر لیگی رہنما بھی اس موقع پر وہاں موجود تھے۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے سابق مشیر برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی آج احتساب عدالت پہنچے۔ گزشتہ پیشی کے موقع پر ناخوشگوار واقعے کے بعد جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ (ن) لیگ کی خواتین کارکنان کو جوڈیشل کمپلیکس جانے سے روک دیا گیا، آج صرف ان لوگوں کو عدالت میں داخلے کی اجازت ملی جن کے نام فہرست میں درج تھے۔
مریم نواز کی احتساب عدالت آمد،ویڈیو دیکھیں: