عمران خان نے محمود خان کو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نامزد کر دیا

Last Updated On 09 August,2018 11:10 am

لاہور: (دنیا نیوز) اس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے لیے سابق وز یراعلیٰ پرویز خٹک، سابق وزیر تعلیم عاطف خان اور سابق سپیکر اسد قیصر کے نام سامنے آئے تھے تاہم اس اہم عہدے کیلئے محمود خان کو چنا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سوات سے صوبائی اسمبلی کا انتخاب جیتنے والے محمود خان کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا امیدوار نامزد کردیا۔ محمود خان کا تعلق سوات سے ہے۔ خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے پرویز خٹک، اسد قیصر اور عاطف خان کے نام لیے جا رہے تھے۔

 

وزیر اعلیٰ کیلئے محمود خان کا نام پرویز خٹک نے پیش کیا۔ محمود خان پی کے 9 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ محمود خان دوسری بار خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔ محمود خان خیبر پختونخوا حکومت میں وزیر کھیل و ثقافت رہے۔

محمود خان کون ہیں؟

محمود خان کا تعلق سوات کے تحصیل مٹہ سے ہے۔ وہ 1972 کو ڈاکٹر محمد خان کے گھر پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سوات کے علاقہ خوازہ خیلہ میں سرکاری سکول سے لی، بعد میں میٹرک اور ایف ایس سی کی تعلیم پشاور پبلک سکول سے حاصل کی۔ انہوں نے ایم ایس سی ایگریکلچر کی ڈگری پشاور یونیورسٹی سے مکمل کی۔

وہ 2008ء میں بلدیاتی انتخابات میں آزاد حثیت سے یونین کونسل ناظم یو سی خریڑئی منتخب ہوئے۔ ان کا خاندان پہلے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں تھا لیکن 2012ء میں انہوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی۔

2013ء میں پی ٹی آئی کی نشست سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 84 سے رکن منتخب ہوئے، جو اب نئے مردم شماری میں حلقہ پی کے 9 بن گیا ہے۔

2013ء کے دوران محمود خان دو ماہ کیلئے صوبائی وزیرِ داخلہ رہے۔ 2013ء سے 2015ء تک صوبائی وزیر ایریگیشن رہے۔ 2013ء سے 2018ء تک وہ صوبائی وزیر کھیل وثقافت، سیاحت اور یوتھ افیر بھی رہے۔ ان کا ایک بھائی عبداللہ تحصیل ناظم مٹہ ہے اور دوسرا بھائی احمد خان ضلعی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہے۔

یاد رہے کہ دنیا نیوز نے گزشتہ دنوں ہی محمود خان کے وزیرِاعلیٰ بننے کی پیشگوئی کر دی تھی جو سچ ثابت ہوئی۔

الیکشن کمیشن میں جمع کئے گئے دستاویزات کے مطابق محمود خان کے پاس 2 ارب 51 کروڑ 67 لاکھ کے مکمل اثاثے ہیں۔ محمود خان کے پاس چار کروڑ نقدی بینک میں ہے، 87 کنال زرعی اراضی اور 55 کمرشل دکانوں کے مالک ہیں۔

 

دستاویز کے مطابق محمود خان کی اہلیہ کے پاس 35 تولہ سونا ہے اور ان کے گھر میں ڈیڑھ کروڑ کا فرنیچر ہے۔