خواجہ حارث کے واجد ضیا سے طویل سوالات، فاضل جج کا اظہار برہمی

Last Updated On 28 August,2018 06:48 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف کی جیل سے احتساب عدالت میں ایک اور پیشی، وکیل خواجہ حارث نے شکایت کی کہ عدالت میں سابق وزیرِاعظم کو کھانے پینے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ جج نے نواز شریف کے وکیل کو گواہ واجد ضیا سے بار بار ایک جیسے سوالات کرنے سے روک دیا۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے سوالات پر جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا نے بتایا کہ حمد بن جاسم کو بیان ریکارڈ کرانے کا خط بھیجنے سے پہلے حسین نواز کا بیان قلمبند ہو چکا تھا، جب ان کی تصویر لیک ہو گئی، حسین نواز نے بار بار مانگنے کے باوجود فنانشل سٹیٹمنٹ فراہم نہیں کی۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مختلف حصوں کو مختلف ممبرز نے ڈرافٹ کیا، یہ نہیں بتا سکتا کہ کون سا حصہ کس نے ڈرافٹ کیا۔

خواجہ حارث کی طویل جرح پر فاضل جج نے کہا مختصر اور متعلقہ سوال کریں، کیا یہ بھی پوچھا جائے گا کہ کاما کے اندر کیا لکھا ہے اور باہر کیا؟ اب بس کر دیں۔

وکیل نے کہا سابق وزیرِاعظم کو یہاں کھانے پینے کی اجازت بھی نہیں ہوتی، انہیں اڈیالہ جیل بھیج دیں، عدالت نے نواز شریف کو سماعت ختم ہونے سے پہلے ہی جیل واپس لے جانے کی اجازت دیدی، سماعت بدھ کو بھی جاری رہے گی۔

 

Advertisement