اسلام آباد: ( دنیا نیوز) پاک چین وزرائے خارجہ کے درمیان ون آن ون ملاقات ختم ہوگئی، دفتر خارجہ میں پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات جاری ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستانی جبکہ وانگ ژی چینی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے سی پیک موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سی پیک پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی کیلئے اہم ہے، دونوں وزرائے خارجہ نے اسٹریٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا، چین نے پاکستان کی معیشت کے استحکام کیلئے حمایت کا اظہار کیا۔ پاکستان کی جانب سے چین کو اقتصادی راہداری کیلئے عزم کی یقین دہانی کرائی گی۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق چین کے اسٹیٹ قونصلر و وزیرخارجہ وانگ ژی گزشتہ روز تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے، ان کے ہمراہ تین دوسرے وزرا بھی شامل ہیں۔ چین کی طرف سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے لئے تعاون پر اتفاق کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سی پیک منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے اور خصوصی اکنامک زون جلد مکمل کرنے پر بھی بات ہوگی۔ علاقائی صورتحال خاص طور پر افغانستان بھی ان مذاکرات کا اہم موضوع ہے۔ بھارت اور امریکہ کے درمیان "ٹو پلس ٹو" مذاکرات کے نتائج پر بھی بات ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی شعبہ میں تعاون کے حوالے سے وزیر خارجہ وانگ ژی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان بھی بات ہوگی۔
چینی وزیر خارجہ کی صدر مملکت اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کا وقت طے نہیں ہو سکا۔ تاہم دونوں شخصیات سے ملاقات آج ہی ہونے کا امکان ہے۔ ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی و عالمی امور اور افغان امن عمل پر بات چیت ہو گی۔ پاکستان میں نئی حکومت کے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد یہ کسی بھی چینی اعلیٰ شخصیت کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے دورے میں چینی وزیر خارجہ اپوزیشن جماعتوں کی قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔