بجلی چوری روکنے کی ٹیکنالوجی

Last Updated On 13 September,2018 10:48 am

اسلام آباد: ( نیوز رپورٹر ) وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے بجلی چوری کی روک تھام کی ٹیکنالوجی بنانے کا دعوی کر دیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس چیئر پرسن سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت آئی ٹی کے ذیلی ادارے 'اگنائٹ' کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ندیم حسین نے بتایا کہ یہ ٹیکنالوجی 'آرٹیفیشل انٹیلی جنس' کی مدد سے کام کرے گی۔

حکام کا کہنا تھا کہ اس ٹیکنالوجی سے 90 فیصد لائن لاسز اور بجلی چوری کی روک تھام کی جاسکتی ہے ۔ ایک چینی کمپنی اس ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے 4 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتی تھی لیکن چینی کمپنی کی دلچسپی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے بورڈ کا اجلاس نہ بلانے کی نذر ہوگئی۔ کمیٹی ارکان اس نئی ٹیکنالوجی کا سن کر حیران ہو گئے اور آئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ مانگ لی۔

 اگنائٹ  کے سی ای او نے مزید بتایا کہ دنیا میں پہلی بار ایسی مشین تیار کر رہے ہیں جو تھوک سے بیماری کا معلوم کر سکے گی۔ چیئر پرسن قائمہ کمیٹی روبینہ خالد نے اگنائٹ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، کمیٹی نے وفاقی وزیرآئی ٹی خالدمقبول صدیقی کی عدم حاضری پراظہارناراضی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر کی غیرموجودگی میں حکومتی پالیسی کا کیسے پتہ چلے گا؟۔