ڈیموں کی تعمیر کیلئے سب کو متحد ہونا ہو گا، وزیرِاعظم عمران خان

Last Updated On 16 September,2018 10:17 pm

کراچی: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر پاکستان میں ڈیمز نہ بنائے گئے تو آنے والی نسلوں کے لیے بہت دیر ہو جائے گی۔

وزیرِاعظم عمران خان کا کراچی میں ڈیمز فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آزادی کے بعد ہمارا مائنڈ سیٹ تبدیل نہیں ہوا، ہمیں سب سے پہلے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا۔ پاکستان کے 43 فیصد بچوں کو صیح خوراک نہیں ملتی، ایسے حالات میں محلوں میں کیسے رہ سکتے ہیں۔ ہم نے لوگوں کے پیسے کی حفاظت کرنی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امیر اور غریب کے درمیان فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں، ملک تب اٹھے گا جب کمزور طبقہ اوپر آئے گا۔ چین نے تیس سال میں ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا تھا۔ جب تک کراچی ساتھ نہیں دے گا پاکستان آگے نہیں بڑھے گا۔

انہوں نے افغان اور بنگلا دیشی شہریوں کو پاکستانی شناخت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا اگر ہم ان لوگوں کی مدد نہیں کریں گے تو تباہی کی طرف جائیں گے۔ ہماری حکومت افغانستان سے 50 برس قبل آنے والوں اور بنگلا دیشیوں کو بھی شناختی کارڈز اور پاسپورٹ جاری کرے گی اور انھیں پاکستان کے شہری بنائیں گے۔

کراچی میں بڑھتی ہوئی سٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر بات کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ شہرِ قائد میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ نیچے آ گئی ہے لیکن سٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا جس کی وجہ روزگار کا نہ ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کی روشنیاں واپس لائیں گے، وزیرِاعظم عمران خان

وزیراعظم نے پہلی دفعہ کراچی کا ماسٹر پلان بنانے، ناردن بائی پاس بنانے اور کورنگی انڈسٹریل سٹیٹ پر ری سائیکلنگ پلانٹ لگانے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ سندھ حکومت کیساتھ مل کر مسائل کو حل کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جہاں خالی جگہ ہو گی وہاں درخت لگائیں گے، صوبائی حکومت دو ماہ تک گندگی صاف نہیں کرے گی تو وفاق پلان بنائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب حکومت اور عوام میں فاصلہ ہو تو حکومت کچھ نہیں کر سکتی لیکن اگر دونوں ایک ہو جائیں تو کوئی چیز ناممکن نہیں ہوتی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے ڈیمز کے لیے چندہ جمع کریں گے۔ ہم نے ڈیم بنانے کا ہدف پانچ سال رکھا ہے۔ حکومت ڈیم نہیں بنا سکتی سب کو اپنی حیثیت کے مطابق رول ادا کرنا ہو گا۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ ہمارے پاس دو بڑے ڈیمز ہیں، پاکستان کا 80 فیصد پانی ضائع ہو جاتا ہے۔ اگر 2025ء تک ہم اسی طرح چلتے رہے تو پانی کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔