کراچی: (دنیا نیوز) ماضی میں وزیرِاعظم کے منصب پر فائز ہونیوالے ہر نئے وزیرِاعظم جلد از جلد کراچی جاتے اور مزارِ قائد پر کھڑے ہو کر ملک کو خوشحال بنانے کا عہد کرتے۔
20 دسمبر 1971ء کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو نے بحیثیت صدر مملکت اور چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد وہ 31 دسمبر کراچی پہنچے اور اس کے اگلے دن یکم جنوری 1972ء کو مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس کے بعد محمد خان جونیجو نے وزارتِ عظمی کا حلف اٹھایا اور آٹھویں روز 31 مارچ 1985ء کو پہلی دفعہ بحیثیت وزیرِاعظم کراچی آئے اور مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
دو دسمبر 1988ء کو محترمہ بینظیر بھٹو نے پہلی مرتبہ بطور وزیراعظم حلف اٹھایا اور تیسرے روز 4 دسمبر 1998ء کو مزار قائد پرحاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
میاں محمد نواز شریف پہلی دفعہ 6 نومبر 1990ء کو وزیراعظم منتخب ہوئے۔ گیارہویں دن وہ پہلی مرتبہ 17 نومبر 1990ء کو بحیثیت وزیراعظم کراچی پہنچے اور مزار قائد پر فاتحہ خوانی کی۔
23 نومبر 2002ء کو ق لیگ سے تعلق رکھنے والے بلوچستان سے منتخب رکن قومی اسمبلی ظفر اللہ خان جمالی نے نئے وزیراعظم کا حلف اٹھایا۔ وہ اٹھارویں روز 11 دسمبر 2002ء کو پہلی مرتبہ کراچی تشریف لائے اور مزار قائد پر فاتحہ خوانی کی۔
30 جون 2004ء کو ق لیگ کے چودھری شجاعت حسین نے وزارت عظمی کا حلف اٹھایا اور 6 جولائی 2004ء کو مزار قائد پر حاضری دی۔
28 اگست 2004ء کو شوکت عزیز نے وزارت عظمی کا حلف اٹھایا۔ شوکت عزیز 19ویں روز 16 ستمبر 2004ء کو بحیثیت وزیراعظم کراچی تشریف لائے اور مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
25 مارچ 2008ء کو پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی نے وزارت عظمی کا حلف اٹھایا۔ وہ دسویں روز 4 اپریل کو پہلی مرتبہ بحیثیت وزیراعظم کراچی تشریف لائے اور مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
22 جون 2012ء کو وزیراعظم کا حلف اٹھانے والے راجا پرویز اشرف نے تیسرے روز 24 جون 2012ء کو مزار قائد پر حاضری دی۔
5 جون 2013ء کو نواز شریف تیسری مرتبہ وزیراعظم کے عہدے پر فائز ہوئے اور 57ویں دن یکم اگست 2013ء کو کراچی دورے پر تشریف لائے اور مزار قائد پر حاضری دی۔
18 اگست 2018ء کو وزیراعظم کا حلف اٹھانے والے عمران خان نے 16 ستمبر 2018ء کو کراچی کے دورے کے موقع پر مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔