انسداد منی لانڈرنگ قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ

Last Updated On 30 November,2018 08:33 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں موجودہ انسداد منی لانڈرنگ قوانین میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دنیا نیوز ذرائع کے مطابق اجلاس میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے اقدامات اور قوانین پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جعلی اکاؤنٹس کھلوانے والوں اور معاون کاروں کے خلاف سٹیٹ بینک کارروائی کرے گا۔

اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹاسک فورسز قائم کر دی گئی ہیں، سیکرٹری داخلہ ٹاسک فورسز، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے حوالے سے قانونی اور انتظامی سفارشات تیار کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کو اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی ٹاسک فورسز حوالہ اور ہنڈی کے کاروبار میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کریں گی جبکہ قومی ٹاسک فورس اپنی کارکردگی کے حوالے سے ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ پیش کرے گی جو وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔

اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے ہدایت دی کہ سیکرٹری خزانہ پاک افغان راہداری تجارت پر سفارشات پیش کریں جبکہ پاک افغان راہداری تجارت کو باقاعدہ بنایا جائے تا کہ معاہدہ کا غلط استعمال روکا جا سکے۔

اس کے علاوہ وزیراعظم نے قانونی ذرائع سے رقوم بھجوانے کے لیے پیکج کی منظوری دیتے ہوئے ایک ہفتہ کے اندر انسداد منی لانڈرنگ قوانین کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کر دی۔

اجلاس میں ایم والٹ کے ذریعہ رقم بھجوانے پر فی ڈالر دو روپے دینے کی منظوری دی، وزیراعظم نے قانونی ذرائع سے ترسیلات زر بھجوانے کے لیے سٹیٹ بینک کو آگاہی مہم چلانے کی ہدایت بھی کی۔