اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) وزیراعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے وفاقی وزیر پلاننگ خسرو بختیار کو فون کرکے اسلام آباد طلب کرلیا۔ خسرو بختیار اپنے حلقے کے دورے پر تھے اور ان کا حلقہ میں ایک ہفتے تک رہنے کا ارادہ تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی میں بہاولپور اور جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لئے آئینی ترمیمی بل جمع کرایا تھا۔۔ بل کے مطابق بہاولپور صوبہ موجودہ انتظامی ڈویژن پر مشتمل ہوگا جبکہ جنوبی پنجاب صوبہ ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز پر مشتمل ہوگا۔
آئینی ترمیم احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثنا اللہ خان اور عبدالرحمن کانجو نے اپنے دستخطوں سے سیکریٹری قومی اسمبلی کے پاس جمع کرائی تھی۔ ترمیم میں بہاولپور صوبہ کی صوبائی اسمبلی میں نشستوں کی کل تعداد 39 جن میں 31 جنرل، 7 خواتین اور ایک غیر مسلم کی نشست ہو گی۔
ن لیگ کی جانب سے جمع کرائی گئی آئینی ترمیم میں کہا گیا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبہ کی صوبائی اسمبلی کی کل نشستیں 80 ہوں گی جن میں سے 64 جنرل، 14 خواتین اور 2 غیر مسلموں کے لئے ہوں گی۔
جمع کرائی گئی ترمیم میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 154 میں ترمیم کی جائے اور آئین کے آرٹیکل 1 میں ترمیم سے بہاولپور، جنوبی پنجاب کے صوبوں کی تشکیل کے الفاظ شامل کئے جائیں۔ صوبوں کی تشکیل کے لئے آئینی ترمیم کا عنوان ’آئینی (ترمیمی) ایکٹ مجریہ 2019ء‘ ہے۔
ترمیم کے بعد ڈیرہ غازی خان اور ملتان ڈویژنز صوبہ پنجاب کی حد سے نکل جائیں گے۔ نیشنل کمیشن برائے نئے صوبہ جات تشکیل دیا جائے تا کہ حدود اور دیگر امور کا تعین ہو سکے اور آئین کے آرٹیکل 175 اے میں ترمیم کر کے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹس قائم کی جائیں جبکہ بلوچستان اسمبلی کی نشستوں کی کل تعداد 65، خیبر پختونخوا کی 145 اور سندھ کی 168 ہوں گی۔