اسلام آباد: (دنیا نیوز) جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور نیب کورٹ اسلام آباد میں پیش ہوئے، عدالت نے فریال تالپور کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا. کیا ہمارا بھی ریمانڈ مانگیں گے ؟ آصف زرداری کا تفتیشی افسر سے مکالمہ ۔۔۔ ہم تو عادی مجرم ہیں ناں؟ آصف زرداری ۔۔۔ 90 روز کا ریمانڈ لو گے؟ آصف زرداری کا تفتیشی افسر سے مکالمہ۔۔۔ آصف زرداری کا جسمانی ریمانڈ 14 جولائی تک ہے، مزید ریمانڈ نہیں لینا، تفتیشی افسر۔۔۔
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی۔ سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل اور ڈاکٹر احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور انور مجید کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ سپرنٹنڈنٹ ملیر جیل نے اپنے تحریری جواب میں کہا خراب صحت کے باعث انور مجید کو منتقل نہیں کیا جاسکا۔
دوران سماعت نیب نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔ نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ گذشتہ ریمانڈ پر ایک دن بھی تفتیش نہیں ہو سکی، جس دن ریمانڈ ہوا اسی دن کراچی چلی گئیں، انھیں پروڈکشن آرڈر پر کراچی لے جایا گیا تھا۔ نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر احتساب عدالت نے فریال کا ریمانڈ دے دیا۔ پی پی رہنما 22 جولائی تک نیب کی حراست میں رہیں گی۔
اس دوران سابق صدر آصف زرداری کا تفتیشی افسر سے مکالمہ ہوا۔ انھوں نے چٹکلہ چھوڑا کہ ہمارا بھی ریمانڈ مانگیں گے؟ ہم تو عادی مجرم ہیں نا، کیا ہمارا مزید 90 روز کا ریمانڈ لو گے۔ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ آصف زرداری کا 14 جولائی تک جسمانی ریمانڈ ہے، مزید کی ضرورت نہیں۔
عدالت نے انور مجید سے متعلق جیل سپرٹنڈنٹ سے استفسار کیا آپ کیا کہتے ہیں، کیس چلے نہ چلے وہ کراچی ہی رہیں گے؟ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا انور مجید کی عمر 78 سال ہے اور شدید بیمار ہیں۔ عدالت نے کہا انور مجید پہلے کیسے چلتے پھرتے تھے ؟ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا انور مجید کو جہاز اور نہ ہی گاڑی کے ذریعے لایا جا سکتا ہے۔