لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کی احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کے الزامات پر گرفتار پنجاب اسمبلی میں اپوزیسن لیڈر حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کر دی۔
احتساب عدالت میں حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ نیب حکام نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر حمزہ شہباز کو پیش کیا۔ دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر حافط اسد اللہ اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز کے 2005 کے دوران 20 ملین سے 45 ملین تک اثاثوں میں اضافے ہوا ہے، دوران تفتیش 2 بے نامی کمپنیاں سامنے آئی ہیں، کمپنیاں نثار احمد، علی احمد خان، ندیم سعید اور محمد طاہر حمزہ کے ملازموں کے نام پر ہیں، بے نامی کمپنیوں سے 5 ارب روپے منتقل کئے گئے۔
نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ اعوان نے استدعا کہ کہ مزید تفتیش کے لیے حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی جائے۔ حمزہ شہباز کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی اور کہا کہ تمام ریکارڈ نیب کے حوالے کرچکے ہیں۔ عدالت نے دونوں جانب سے دلائل مکمل ہونے پر حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کرتے ہوئے 3 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔
ادھر حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جھوٹ بول بول کر وزیر اعظم کے اوسان خطا ہو گئے ہیں، اپوزیشن کا احتجاج بھی ہوگا عوام تیار ہے، اس حکومت نے غریب کو مزید مشکل میں ڈال دیا ہے، لوگ موجودہ حکومت کو بد دعائیں دے رہے ہیں، احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے، حکومت فاشزم کا مظاہرہ کر رہی ہے، مہنگائی اور حکومتی انتقامی کارروائیوں کیخلاف عوام احتجاج کیلئے نکلیں گے، عوام موجودہ حکومت سے تنگ آچکے ہیں۔