حکومت آرمی چیف کے معاملے پر چھ ماہ میں قانون سازی نہیں چاہتی: احسن اقبال

Last Updated On 01 December,2019 10:06 am

لاہور: (دنیا نیوز) سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ حکومت کے اندر سے نیت کچھ اور ہے، حکومت اپوزیشن کومشتعل کر کے چاہتی ہے آرمی چیف کے معاملے پر چھ ماہ میں قانون سازی نہ ہو۔

صوبائی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے سپریم کورٹ نے چھ ماہ میں قانون سازی کرنے کا کہا ہے، قانون سازی کے لیے اپوزیشن کا تعاون درکار ہے۔ عمران خان نے پہلے ہی دن اپوزیشن کوغیرمحب وطن،چور،ڈاکوقراردے دیا۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ وزرا نے بھی اپوزیشن کی کردارکشی شروع کردی۔ وزرا اس طرح کے بیانات سے قوم میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لگتا ہے حکومت کی اندرسے نیت کچھ اورہے۔ ایسے بیانات سے ان کی نیت پربھی شبہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ ہمیں لگتا ہے یہ چاہتے ہیں قانون سازی نہ ہو۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ معیشت کے حوالے سے عمران خان کا بیان سنا ہے، وزیراعظم کی کارکردگی پرشاباش نہیں سرزنش بنتی ہے، اپنی نااہلیوں، بربادی کو چھپانے کے لیے فوج اور آرمی چیف کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کریں، پاک فوج کا ادارہ تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پوری قوم کا ادارہ ہے۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کی کیفیت دیکھ کر مجھے شعر یاد آتا ہے، وحشت میں ہرایک نقشہ الٹا نظر آتا ہے، مجنوں نظر آتی ہے اورلیلیٰ نظرآتی ہے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج سب سے زیادہ کرپشن ہو رہی ہے، ہر سطح پر کرپشن کی مقدار میں بیحد اضافہ ہو چکا ہے، دوسروں کی پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں، یہ لوگ کہتے تھے کہ ہم نوے روز میں کرپشن ختم کر دینگے کہاں گیا یہ وعدہ۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے پرکسی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوا، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لیا جائے، بجلی کی قیمت میں اضافے سے بجلی چوری میں اضافہ ہوگا،اندھوں کی طرح معیشت کو بھی کریش کر دیا ہے، روپیہ تیزی سے نیچے گرا۔ سابق حکومت میں ملکی کرنسی ایشیا میں مضبوط تھی۔ حکومت نے معیشت کو جنوبی ایشیا کی سست ترین معیشت بنادیا۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ہاتھ پکڑ کر چلایا جا رہا ہے، آرمی چیف کی تقرری کے مسئلے کو جس طرح ہینڈل کیا گیا جگ ہنسائی ہوئی۔ حکومت کوسمجھ نہیں آرہی ملک کیسے چلانا ہے۔