کورونا وائرس:پاکستان میں ہلاکتیں 12 ہو گئیں، متاثرہ افراد کی تعداد 1495 تک پہنچ گئی

Last Updated On 29 March,2020 08:50 am

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور ملک کے متاثرہ افراد کی تعداد 1495 ہو گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 12 ہے۔

پنجاب میں 557، سندھ میں 469، خیبر پختونخوا میں 188، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کے 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں اب تک کورونا وائرس سے 25 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 7 کی حالت تشویشناک ہے۔

حکومتی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 79 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

دوسری طرف صوبائی دارالحکومت لاہور کے پی کے ایل آئی میں کوروناوائرس کا تصدیق شدید 18 سالہ مریض صحت یاب ہو گیا ہے، پی کےایل آئی انتظامیہ کی جانب سے مریض کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، کوروناوائرس کا صحت یاب ہونے والا مریض 23مارچ کو پی کےایل آئی لایا گیا تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے کورونا وائرس ٹیسٹ کیلئے لیبز کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، لاہور میں جناح ہسپتال اور پی کے ایل آئی کی لیبز کو بائیو سیفٹی لیول تھری پر اپ گریڈ کر دیا، اگلے چند روز میں مختلف ضلعی ہیڈکوارٹرز میں مزید آٹھ لیبز کو بی ایس ایل تھری پر اپ گریڈ کر دیا جائے گا۔

اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بتایا تھا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے کنفرم مریض 530 ہیں، ڈی جی خان میں 207، منڈی بہاوالدین4، ملتان75، ناروال1، لاہور 119، رحیم یار خان 1، گجرات 51، سرگودھا 2، گوجرانوالا 10،اٹک 1،جہلم 19،بہاولنگر1،راولپنڈی 15، میانوالی2، فیصل آباد 9،ننکانہ صاحب 2 اورخوشاب ایک مریض ہے۔ صوبہ میں کورونا وائرس کے 82 مریضوں کا اضافہ ہوا ہے۔

دوسری طرف سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 469 تک پہنچ گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبہ بھر میں لاک ڈاؤن میں مزید سختی کا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دکانیں صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی، کیونکہ کورونا وائرس کیسز کی مقامی ٹرانسمیشن مجموعی کیسز کا 10 فیصد ہوگئی ہے لہذا یہ ایک خطرناک رجحان ہے۔ اس لئے کریانہ کی دکانوں اور سٹور کھولنے کے اوقات میں آج سے تین گھنٹوں تک کمی کر رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 180 ہوگئی۔ کورونا کا مریض سامنے آنے کے بعد لوئر دیر کا علاقہ تالاش زیارت سیل کر دیا گیا، پورے گاؤں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا جبکہ ہر گلی کے باہر پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا میں 231 سکولوں کو قرنطینہ سنٹرز میں تبدیل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت ضرورت کے وقت سکولوں کو استعمال کرسکے گا۔ صوبائی محکمہ تعلیم کے مطابق خیبر پختونخوا کے 35 اضلاع میں مختلف لڑکوں اور لڑکیوں کے 231 سکولوں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

محکمہ تعلیم کی رپورٹ کے مطابق 133 لڑکوں اور 98 لڑکیوں کے سکول قرنطینہ میں تبدیل کیے گئے، سب سے زیادہ چارسدہ میں 28 لڑکوں کے سکول قرنطینہ میں تبدیل کیے گئے ہیں۔ صوابی میں 25 گرلز، دیر لوئر میں 31 اور مہمند میں 15 گرلز سکول قرنطینہ کے لئے استعمال کیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سکولوں کو بوقت ضرورت استعمال کرسکے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے امدادی پیکیج کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق مزدور اور غریب طبقے کو تین ماہ کے لیے ماہانہ 5 ہزار روپے امداد دی جائیگی، پیکیج پر 11 ارب 40 کروڑ روپے لاگت آئے گی، احساس پروگرام کے تحت رقم دی جائیگی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کے مزید 12 کیسز سامنے آنے سے مجموعی کیسز کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔ شہزاد ٹاؤن اور رمشا کالونی کو سیل کر دیا گیا۔ سرائے عالمگیر میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوگئی، جس کے بعد پورے گاؤں کو سیل کر دیا گیا۔

گلگت بلتستان میں بھی 10 نئے کیسز مثبت آئے ہیں۔ جس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 107 ہو گئی ہے۔ مشیر اطلاعات نے بتایا کہ نئے تمام 7 مریضوں کا تعلق ضلع سکردو سے ہے۔

میرپور آزاد کشمیر ایک اور مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد آزاد کشمیرمیں کورونا مریضوں کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔