پاکستان کو 12 ارب ڈالر ریلیف ملنے کا امکان ہے: ذرائع وزارت خزانہ

Last Updated On 17 April,2020 05:25 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) جی 20 ممالک کی جانب سے پاکستان کے قرض ادائیگیاں مؤخر کرنے کے فیصلے کے بعد وزارت خزانہ نے پلان مرتب کر لیا ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وباء کے دوران دنیا بھر کے متعدد ممالک معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، ان میں پاکستان بھی شامل ہے، دنیا کی 20 بڑی معیشتوں کے حامل ممالک کے گروپ (جی 20) نے ترقی پذید ممالک کے ذمے واجب الادا 40 ارب ڈالرز کے قرضے دسمبر تک منجمد کرنے پر رضامندی ظاہر کردی جس سے پاکستان سمیت 76 ممالک فائدہ اٹھا سکیں گے۔

آئی ایم ایف کے مطابق تقری پذیر ممالک کے ذمے واجب الادا قرضے ایک سال کے لیے منجمد کرنے کا مقصد کورونا وائرس سے متاثر ترقی پذیر ممالک کو صحت و معاشی مسائل سے نمٹنے میں مدد دینا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ریلیف سے پاکستان کے 12ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی مؤخر ہوگی۔ پاکستان کے ذمےآئی ایم ایف،عالمی بینک، اے ڈی بی، اسلامی ترقیاتی بینک اور پیرس کلب کے تقریباً 12 ارب ڈالر واجب الادا ہیں۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کو 12 ارب ڈالر ریلیف ملے گا، پلان مرتب کر لیا گیا ہے، پاکستان کو قرض اقساط ادائیگیوں میں 2021 تک ریلیف ملے گا۔ دوست ملکوں سے دوطرفہ معاہدوں میں بھی ریلیف ملے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو 5 ارب ڈالرز ادا کرنے ہیں، چین کو 3 ارب ڈالرز سے زائد ادا کرنے ہیں، وزارت خزانہ نے دوطرفہ معاہدوں میں ریلیف کیلئے کام کا آغاز کردیا۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو رواں سال تقریباً 40 ارب ڈالرز کے قرضے واپس کرنے ہیں لیکن کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر ترقی پذیر ممالک نے آئی ایم ایف سے قرضے منجمد کرنے کی درخواست کی تھی۔

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا تھا کہ جی 20 ممالک قرضے ایک سال کے لیے منجمد کرنے پر رضا مند ہوگئے ہیں، 40 ارب ڈالرز میں سے 20 ارب ڈالرز کے قرضے سعودی عرب منجمد کرے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے لیے مؤخر ہونے والوں قرضوں میں آئی ایم ایف، عالمی بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، اسلامی ترقیاتی بینک اور پیرس کلب کے قرضے شامل ہیں۔