لاہور: (دنیانیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے پٹرول بم گرا کر ثابت کیا کہ وہ عوام کو کچھ نہیں سمجھتی۔۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے لکھا کہ عوام کی منتخب کردہ حقیقی قیادت مفاد عامہ میں فیصلے کرتی ہے جبکہ پیراشوٹ سے اقتدار میں آنے والے عوام کے بجائے مافیاز کے مفادات پورے کرتے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے پٹرول بم گرا کر ثابت کیا کہ وہ عوام کو کچھ نہیں سمجھتی۔
Genuine leaderships that are elected by the people keep public interest in view while taking decisions, whereas those who are parachuted into power serve d interests of mafias instead of masses. Last night, PTI govt dropped a huge petrol bomb on masses, taking people for granted!
— Shehbaz Sharif (Stay at home to stay safe) (@CMShehbaz) June 27, 2020
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مافیاز کے درمیان مضبوط ربط وتعلق ہے، گندم، چینی اور ادویات کی قیمتوں میں اضافہ میں کمی کا نہ ہونا اس کاثبوت ہے، نیازی مافیاز کی ملی بھگت سے عوام کی جیبوں سے کروڑوں روپے نکال رہا ہے۔
An example of embedded nexus b/w PTI & mafias is that prices of wheat, sugar & medicines that were exorbitantly increased 2 pocket profits have not come down, which means that mafias r skimming millions with full connivance of Niazi, its rhetoric of accountability notwithstanding
— Shehbaz Sharif (Stay at home to stay safe) (@CMShehbaz) June 27, 2020
واضح رہے کہ گزشتہ روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے بعد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پٹرولیم قیمتوں میں ملکی تاریخ کا بلند ترین33 فیصد اضافہ دراصل ”چینی سکینڈل پارٹ ٹو‘ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ن لیگ کا پارلیمنٹ میں احتجاج کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ اضافہ اس وقت کیاگیا جب ملک میں قلت ہے، حکومتی سرپرستی میں چینی کے بعد پٹرول مافیا کو عوام کو لوٹنے کا لائسنس دیاگیا، چینی کے بعد پٹرول مافیا جیت گیا، اور عوام ہار گئے۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن نے وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ناکامی کا اعتراف کریں اور گھر چلے جائیں، مہنگائی کا طوفان سونامی کی صورت اختیار کرچکا، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکس لگائے۔
شاہد خاقان نے خواجہ آصف اور احسن اقبال کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 31 مئی 2018 کو جب حکومت چھوڑی پاکستان پیٹرول 72.11 روپے میں خریدتا تھا جو ٹیکس ڈال کر 87.70 روپے میں فروخت ہوتا تھا، آج جو پیٹرول کی قیمت رکھی گئی اس کی قیمت 55 روپے ہے، پیٹرول پر 44 روپے سے زائد ٹیکس لاگو کیا گیا ہے، 55 سے 56 روپے پٹرول کی قیمت پر ٹیکس لگا کر اسے 67 کے قریب فروخت ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان مسلم لیگ ن نے وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کر دیا
لیگی رہنما نے مزید کہا جہاں معیشت تباہ ہے وہاں پٹرول کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ باعث افسوس ہے، وزیراعظم ایوان میں کہتے کہ میرے پاس آپ پر اضافی بوجھ پٹرول کی مد میں ڈالنے کے سوا کوئی حل نہیں، حکومت ٹیکس اکٹھا کرنے، انڈسٹری بڑھانے اور سرمایہ کاری میں ناکام ہوچکی ہے، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے حکومت کی ناکامیوں میں اضافہ ہوا ہے، ایک طرف اسمبلی بجٹ پر بحث کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف پیٹرول پر 34 فیصد اضافے سے عوام پر بوجھ ڈال دیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا عمران خان نے 2013 اور 2018 میں پٹرول پر ٹویٹ کیا، آج پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں، بجلی کی قیمتیں بھی بڑھیں گی، عمران خان نے پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق تنقید کی تھی، اگر جرات ہے تو عمران خان استعفیٰ دیں، پی ٹی آئی اپنا نیا لیڈر چن لے، سارا پاکستان عمران خان کی انا کی زد میں ہے، مہنگائی کا طوفان یہاں نہیں رکے گا، اپوزیشن کی تمام پارٹیوں سے مل کر مشترکہ لائحہ طے کریں گے۔
لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکس لگائے، حکومت نے چور دروازے سے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا، پٹرول کی قیمت میں اچانک اضافے سے ملک کی معیشت متاثر ہوگی، حکومت جب سے آئی مافیاز کے ہاتھوں یرغمال ہے، شاید حکومت نے الیکشن مہم میں مافیاز سے پیسے لیے تھے، پٹرولیم مصنوعات میں 25 روپے اضافہ معیشت کیلئے کمر توڑ وار ہے۔