پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت اب بھی خطے میں سب سے کم ہے: وفاقی وزراء

Last Updated On 27 June,2020 05:00 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے بعد تنقید پر رد عمل دیتے ہوئے وفاقی وزراء وضاحتیں دینے لگے، وزراء کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت اب بھی خطے میں سب سے کم ہے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہنا تھا کہ ابھی ن لیگ کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس سنی، بڑی ہمت والے لوگ ہیں، کرپشن، پانامہ ، منی لانڈرنگ ، جعلی میڈیکل رپورٹس ، لاہور میں بیمار اور لندن کی واکس کا دفاع کر لیتے ہیں، ہم سے تو 25 روپے تک ڈیفنڈ نہیں ہو رہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے توانائی اور پیٹرولیم کے وزیر عمر ایوب کاکہنا ہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حالیہ اضافے کے باوجود جنوبی ایشیائی خطے میں سب سے کم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 46 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا ہے، اوپیک ملکوں میں گزشتہ ماہ قیمتیں 46 فیصد تک بڑھی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا، ہم عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کے مطابق فیصلے کریں گے ۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ کے حساب سے پاکستان میں پٹرول اب بھی سستا ہے، بنگلا دیش، بھارت اور دیگر ممالک میں قیمت زیادہ ہے، اتار اور چڑھاؤ کے مطابق چلیں گے۔

وفاقی وزیر عمر ایوب کہا کہ انرجی مکس میں بہتری پر توجہ دے رہے ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی کے مطابق طے ہوتی ہیں، جنوری میں پٹرول کی قیمت 116 روپے 70 پیسے تھی، پٹرول کی قیمت جنوری کے مقابلے 17 روپے فی لٹر کم ہے۔

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے۔

ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی کے مطابق طے کی جاتی ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اب بھی خطے میں سب سے کم ہیں، پٹرول کی قیمت بھارت میں 180روہے، جاپان 196،بنگلہ دیش 174 اور چین میں 138روہے ہے۔۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مشکل وقت میں مشکل فیصلہ لیا جو ملکی معیشت کیلئے ضروری تھا، حکومت نے عوامی ریلیف کو مدنظر رکھتے ہوئے سفارش کی گئی قیمتوں سے کم اضافہ کیا ہے۔ یقین رکھیے عمران خان کی حکومت عوام پر اضافی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی۔

سینیٹر شبلی فراز نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا، جس کی وجہ سے ملک میں بھی قیمتیں بڑھانا پڑیں۔

وزیر اطلاعات شبلی فراز کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ اب بھی ملک میں پٹرول کی قیمت خطے سے کم ہے، دیگر ممالک کی نسبت کم اضافہ کیا گیا، عوام کی فلاح پہلی ترجیح ہے، ریلیف دینے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وبا نے دنیا بھر کی معیشتوں کو متاثر کیا، بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایسا اضافہ نہیں دیکھا، اسی وجہ سے قیمتوں میں نظرثانی کرنا پڑی۔

تحریک انصاف کے رہنما و رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا موجودہ وقت درست نہیں تھا۔

ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر گفتگو نہیں ہوئی تھی اگر کابینہ میں قیمتیں بڑھانے پر گفتگو کر لی جاتی تو اچھی بات ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا موجودہ وقت درست نہیں تھا، بجٹ اجلاس ابھی جاری ہے پاس نہیں ہوا اس لیے تھوڑا انتظار کر لیا جاتا۔ علی محمد خان نے کہا کہ قیمتیں اچانک کیوں بڑھائی گئیں اس بارے میں علم نہیں، عالمی سطح پر قیمتیں بڑھ رہی ہیں شاید اس لیے یہاں بھی بڑھائی گئیں۔

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی راجا ریاض نے اپنی ہی حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کر دیا۔ راجا ریاض کے احتجاج پر حکومتی بنچز پر بیٹھے ارکان ہکا بکا رہ گئے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی راجا ریاض اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پھٹ پڑے۔ انہوں نے کہا ایک رات میں ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 25 روپے بڑھا دی گئیں۔ انہوں نے یہ شکوہ بھی کیا کہ انہیں حکومتی رکن ہونے کے باوجود ترقیاتی فنڈز نہیں مل رہے، پتا نہیں فنڈز کس کو دیئے جا رہے ہیں۔

راجا ریاض نے کہا وہ بھی الیکشن جیت کر آئے ہیں۔ پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی کے احتجاج پر حکومتی بنچز ہکا بکا رہ گئے اور بے بسی سے انہیں دیکھتے رہے۔

خیال رہے حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 25 روپے 58 پیسے اضافہ کر دیا جس کے بعد قیمت 100 روپے 10 پیسے فی لٹر ہوگئی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل 21 روپے 31 پیسے فی لٹر مہنگا کر کے 101 روپے 46 پیسے فی لٹر کر دیا۔

اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت میں 23 روپے 50 پیسے فی لٹر اضافے کے بعد اس کی قیمت 59 روپے 6 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 17 روپے 84 پیسے مہنگا کر کے 55 روپے 98 پیسے فی لٹر کا کر دیا گیا ہے۔
 

Advertisement