مرغ کی بلند بانگ، کیس عدالت پہنچ گیا، فرانسیسی عوامی رائے منقسم

Last Updated On 10 July,2019 12:20 pm

پیرس: (ویب ڈیسک) فرانس میں ایک دلچسپ کیس نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ ایک مرغ کی بلند آواز کے بعد کیس عدالت پہنچ گیا ہے جس کے بعد عوام کی رائے منقسم ہو گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق موریس نامی مرغ کا گھر فرانسیسی جزیرے اولیراں میں ہے اور پڑوسیوں کی شکایت کے باعث ایک مقدمے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ موریس صبح سویرے انتہائی بلند آواز میں بانگ دیتا ہے جس کی وجہ سے پڑوسی سو نہیں پاتے۔

فرانسیسی اخبار کے مطابق مرغے کے خلاف شکایت کرنے والا معمر جوڑا ہے جنہوں نے اولیراں جزیرے پر چھٹیاں منانے کے لیے گھر خرید رکھا ہے۔ اولیراں نامی جزیرہ فرانس کے مغربی ساحل پر بوردو شہر کے قریب واقع ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق عدالت میں گزشتہ ہفتے مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تو موریس اور اس پر الزام لگانے والا جوڑا عدالت میں موجود نہیں تھے لیکن عدالت کے باہر پومپادور نامی مرغی اور ژاں رینے نامی مرغ موریس کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے موجود تھے۔

کورین فیسو موریس کی مالکہ ہیں۔ انہوں نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ موریس کی بانگ روکنے کیلئے انہوں نے کئی مرتبہ ایک تاریک ڈربے میں بند کیا تاکہ اس تک سورج کی روشنی نہ پہنچ سکے تاہم اس کے باوجود اس کی بلند بانگ پڑوسی بہت تنگ ہیں۔

 

یہ مقدمہ فرانس میں شہری اور دیہی علاقوں میں تقسیم کا مظہر ہے۔ وکیل دفاع ژولیاں پاپینو نے عدالت کو بتایا کہ چالیس پڑوسیوں میں سے صرف دو افراد ہی کو موریس سے شکایت ہے۔ ایک نواحی قصبے کے میئر برونو سییور نے بتایا کہ یہ واقعہ در اصل شہری اور دیہی عوام میں جاری جنگ کا مظہر ہے۔ مئی کے مہینے میں انہوں نے کھلا خط بھی لکھا تھا جس میں انہوں نے دیہی علاقوں میں چرچ کی گھنٹی اور جانوروں کی آواز کے شور کے حق کا دفاع کیا تھا۔

سییور نے مزید کہا کہ جب میں شہر میں جاتا ہوں تو میں تو ان سے نہیں کہتا کہ وہ ٹریفک لائٹ اور گاڑیاں ہٹا دیں۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ حکومت دیہی علاقوں کی ان آوازوں کو فرانسیسی ثقافت کا حصہ قرار دے۔ بہر حال عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد موریس کے خلاف درج مقدمے کا فیصلے پانچ ستمبر کو سنانے کا اعلان کیا ہے۔