نئی دہلی: (ویب ڈیسک) جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال غیر مستحکم ہے، وادی کی صورتحال پر تشویش ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی 5 اگست کو خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد قابض بھارت نے مقبوضہ وادی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے، لداخ اور جموں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جسکا انتظام وفاقی حکومت کے تحت کر دیا گیا ہے۔ 89 روز سے لاک ڈاؤن جاری ہے، سڑکیں سنسان ہیں، ہسپتال میں ادویات نہیں ہیں، تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ دنیا کو سب اچھا کا راگ الاپنے کیلئے یورپی یونین کا نام نہاد دورہ کرایا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کی موجودہ صورتحال غیرمستحکم ہے۔ بھارت اور پاکستان کو مسلئے کا پرامن حل تلاش کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار جرمن چانسلر نے دورہ بھارت کے دوران جرمن صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کے معیارزندگی کو بلند کرنے کی ضرورت ہے، کسی خطے میں لاک ڈاؤن اتنے لمبے عرصے تک جاری نہیں رکھا جا سکتا۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے ساتھ مسلئہ کشمیرپر بات کرنے کے ساتھ مسئلہ کو اٹھاؤں گی۔