صنعتکاروں نے 800 ارب کی ٹیکس چھوٹ مانگ لی

Last Updated On 18 April,2019 11:52 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ملک بھر کے ایوان ہائے صنعت وتجارت کے نمائندوں نے 800 ارب کی ٹیکس چھوٹ مانگ لی۔ صنعتکاروں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکس جمع کرانے کا طریقہ کار بھی آسان بنایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں تاجروں اور صنعت کاروں نے گلے شکوے کیے تو اراکین کا کہنا تھا کہ ہر چیز پر ٹیکس کی چھوٹ دیں تو ملک کیسے چلائیں؟

اجلاس میں کمیٹی نے کیمیکل سیکٹر کی مشکلات کے ازالے کیلئے ایف بی آر سے ٹھوس سفارشات طلب کیں۔ تاجروں اور صنعت کاروں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 75 فیصد کمی ہوئی۔ فیکٹریاں بند ہو کر ان کی جگہ گھر یا مارکیٹیں بن رہی ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ملک کو چلانے کے لیے ٹیکس وصولیوں میں بہتری ناگزیر ہے۔ صنعتوں کی بحالی کے لیے تجاویز پر غور کریں گے۔ ممبر ٹیکس پالیسی حامد عتیق کے مطابق صنعت کار 800 ارب کی ٹیکس چھوٹ مانگ رہے ہیں جبکہ پہلے ہی مختلف شعبوں پر 700 ارب روپے کی چھوٹ حاصل ہے۔ گزشتہ ایمنسٹی سکیم میں 95 بھی فیصد حصہ فائلرز نے لیا۔

 

Advertisement