پاکستان کا واحد بجٹ جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا: چیئر مین ایف بی آر

Last Updated On 09 July,2019 03:40 pm

فیصل آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) شبرزیدی کا کہنا ہے کہ 2018 کے ٹیکس ریٹرن 2 اگست فائل کرنے کی سہولت دیدی ہے، موجودہ بجٹ پاکستان کا واحد بجٹ جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا۔

 

دنیا نیوز کے مطابق شبرزیدی کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن میں کرپشن تھی اس لیے سیلز ٹیکس کا نظام آہستہ آہستہ آٹومیشن کی طرف لے جائینگے اور اس میں انسانی عمل دخل کم کرینگے۔

فیصل آباد میں تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی نیا ٹیکس لگایا گیاہے۔ کوئی شخص نشاندہی کرے کہ ہم نے کونسا نیا ٹیکس لگایا ہے۔ ہماری پالیسی تھی کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائیں گے۔ بڑا آسان طریقہ تھا ٹیکس بڑھانے کا کہ سیلز ٹیکس کو بڑھا دیا جائے مگر ہم نے ایسا نہیں کیا۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ فیصل آباد آنے کا مقصد زیرو ریٹنگ پر بات کرنا تھا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اس معاملے پر بہتر اور قابل قبول حل کی طرف جائیں۔ ہماری خامی ہے کہ ہم نے لوگوں کو صحیح طریقے سے آگاہی نہیں دی۔

چیئر مین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر تقرر و تبادلے کیے ہیں تاہم یہ تبادلے معمول کی نوعیت کے ہیں۔ گریڈ ایک سے15 تک تبادلہ ہر تین سال بعد قانونی تقاضا ہے۔ تمام تقررو تبادلے قانون کے مطابق کیے گئے ہیں۔ جو بھی ایف بی آر میں ہراساں کرنے کی کوشش کریگا وہ ادارے میں نہیں رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی کچھ وجوہات میں ایک وجہ ڈالر کے ریٹ میں اضافہ بھی ہے۔ مہنگائی کی وجہ مڈل مین کا ٹیکس نیٹ میں شامل نہ ہونا بھی ہے۔ مڈل مین کو ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا۔ بیچنے اور خریدنے والا غریب اور مڈل مین امیر ہوتا جارہاہے۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ کے مسئلے کو بھی سنجیدگی سے حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔