اسلام آباد: (دنیا نیوز) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے عالمی قرضہ بین الاقوامی معیشت کے مساوی ہو گیا۔ عالمی بینک ٹیکس اصلاحات کے لیے پاکستان کو 40 کروڑ ڈالر فراہم کر رہا ہے، اصلاحات سے پاکستان میں محصولات بڑھیں گی۔
آئی ایم ایف نے کورونا وائرس کے نقصانات پر رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وباء کی وجہ سے عالمی معیشت کو 11 ہزار ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے اور اقوام عالمی معیشت پر قرضوں کا حجم 100 فیصد سے زیادہ ہوگیا ہے اور یہ صورتحال جنگ عظیم دوم کے بعد ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2021ء: آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت میں بحالی کی پیشگوئی کر دی
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی شدت تاحال معیشت کو تباہ کررہی ہے، اخراجات کی ترجیحات تبدیل ہوئیں، کورونا کی وجہ سے معاشی پالیسی کا رخ بدل گیا، کورونا کی وجہ سے صحت عامہ دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، معاشی پالیسی سازوں کے لیے غربت سے نمٹنا اہم ایشو ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق کورونا کی وجہ عالمی قرضہ عالمی معیشت کے مساوی ہوگیا، عالمی قرضوں کا یہ حجم دوسری جنگ کے عظیم کے بعد ہوا، عالمی قرضوں نے عالمی معاشی پالیسیوں کا توازن بگاڑ دیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے ٹیکس اصلاحات کے لیے عالمی بینک سے معاونت حاصل کی، عالمی بینک ٹیکس اصلاحات کے لیے پاکستان کو 40 کروڑ ڈالر فراہم کر رہا ہے، ٹیکس اصلاحات سے پاکستان میں محصولات بڑھیں گے۔
آئی ایم ایف کے مطابق ٹیکس اصلاحات کے ذریعے ٹیکس نظام میں شفافیت بڑھے گی، کورونا کی وجہ سے پاکستان میں ٹیکس آمدن متاثر ہوئی، عالمی بینک ٹیکس اصلاحات میں پاکستان کی معاونت کرتا رہے گا۔