پاک بھارت ویمنز سیریز، آئی سی سی کے فیصلے پر مایوسی ہوئی: احسان مانی

Last Updated On 17 April,2020 11:46 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئر مین احسان مانی نے پاک بھارت ویمنز سیری کے حوالے سے آئی سی سی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق احسان مانی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت ویمن سیریز کے حوالے سے آئی سی سی کے فیصلےسے مایوسی ہوئی، سی ای او،لیگل ڈیپارٹمنٹ و دیگر سربراہ معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں،تفصیلی جائزہ لینے کے بعد کوئی حکمت عملی بنائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی سی سی نے پاک بھارت ویمن ٹیموں کو یکساں پوائنٹس دینے کا فیصلہ سنایا تھا،آئی سی سی ویمن چیمپئن شپ کے میچز میں بھارت نے پاکستان کی میزبانی کرنا تھی اور حکومتی اجازت نہ ملنے پر بھارتی بورڈ نے پاکستان کی میزبانی سے انکار کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ویمنز ٹیموں کو یکساں پوائنٹس دینے پر پی سی بی کا حیرانگی کا اظہار

ترجمان کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

 یاد رہے کہ  پاکستان اور بھارت کے درمیان سیریز کے پوائنٹس دونوں ٹیموں میں یکساں تقسیم ہونے کے بعد بھارت نے 2021 کے ویمن ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان سیریز آئی سی سی ویمن چیمپیئن شپ کا حصہ تھی لیکن بھارت نے یہ کہہ کر سیریز کھیلنے سے انکار کردیا تھا کہ پاکستان سے کشیدہ تعلقات کے سبب انہیں اپنی حکومت سے پاکستان کی میزبانی کرنے کی اجازت نہیں ملی۔

آئی سی سی نے اس معاملے کو غیرمعمولی حالات تصور کرتے ہوئے دونوں ٹیموں میں سیریز کے پوائنٹس یکساں تقسیم کر دیے تھے جس پر پاکستان نے انتہائی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناانصافی قرار دیا تھا کیونکہ سیریز بھارت کی جانب سے منسوخ کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ کورونا وائرس کی وجہ سے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا جبکہ سری لنکا اور نیوزی لینڈ کی ویمن ٹیموں کے درمیان بھی سیریز نہیں ہو سکیں اور ان کے پوائنٹس بھی ٹیموں میں یکساں تقسیم کر دیے گئے۔

آئی سی سی کے فیصلے کے بعد بھارت نے 2021 ویمن ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے جہاں وہ 23 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہے۔

اس کے علاوہ 37 پوائنٹس کی حامل آسٹریلیا، 29 پوائنٹس کی حامل انگلینڈ اور 25 پوائنٹس کی حامل جنوبی افریقہ کے ساتھ ساتھ میزبان نیوزی لینڈ بھی براہ راست کوالیفائی کر چکا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان مستقل کشیدہ تعلقات کے سبب دونوں روایتی حریفوں کے درمیان 13-2012 کے بعد سے کوئی دوطرفہ سیریز نہیں کھیلی گئی اور دونوں ٹیمیں اب صرف آئی سی سی ورلڈ کپ مقابلوں یا دیگر ایونٹس میں ہی ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھارت کی جانب سے میزبانی سے انکار کے باوجود پاکستان اور بھارت کی ویمنز ٹیموں کو یکساں پوائنٹس دینے کے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے فیصلے پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔

یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے گزشتہ روز پاکستان اور بھارت کی ویمنز ٹیموں کو یکساں پوائنٹس دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی کے پوائنٹس کی تقسیم کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور کرکٹ بورڈ فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی آئی سی سی کے فیصلے کے حوالے سے تفصیلی ردعمل جاری کرے گا۔

آئی سی سی ویمن چیمپئن شپ کے میچز میں بھارت نے پاکستان کی میزبانی کرنا تھی لیکن حکومتی اجازت نہ ملنے پر بھارتی بورڈ نے پاکستان کی میزبانی کرنے سے انکار کر دیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے پر آئی سی سی سے رابطہ کیا تو آئی سی سی نے دونوں ٹیموں کو یکساں پوائنٹس دے دئیے۔

تین پوائنٹس ملنے پر بھارتی ویمن ٹیم ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر گئی جب کہ 6 پوائنٹس پورے ملنے پر پاکستان ٹیم کو کوالیفائنگ راونڈ نہ کھیلنا پڑتا اور پاکستانی ٹیم بھی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر جاتی۔
 

Advertisement