پاکستان میں روزانہ 23 سو خواتین زچگی کے دوران پیچیدگیوں کا شکار

Published On 05 May 2014 10:03 AM 

پاکستان میں غیر تربیت یافتہ دائیوں کی وجہ سے ماں بننے والی زیادہ تر خواتین لیڈی ڈاکٹرز سے چیک اپ کو ترجیح دینے لگیں۔

لاہور: (دنیا نیوز) دنیا بھر میں سالانہ چار کروڑ حاملہ خواتین کو مڈوائف کی سہولت نہیں ہوتی جس کے باعث دو لاکھ ساٹھ ہزار خواتین حمل کے دوران ہونے والی پیچیدگیوں یا بچے کی پیدائش کے وقت ہلاک ہو جاتی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں روزانہ دو ہزار تین خواتین دوران حمل پیچیدگیوں کا شکار ہوتی ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں زچگی کا عمل زیادہ تر مڈوائف نے سنبھال لیا ہے جبکہ پاکستان میں زیادہ تر نارمل کیسز بھی گائناکالوجسٹ یا اسپتالوں میں لے جائے جاتے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ مڈوائوز کا غیرتربیت یافتہ ہونا بھی شامل ہے۔ اسپتالوں میں جانے کے رجحان کے باعث رش بھی بڑھتا ہے بلکہ یہاں کام کرنے والوں کی ٹریننگ بھی بہتر نہیں ہو پاتی۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ محفوظ ڈلیوری کے لئے مڈوائف کو ڈیڑھ سال کا کورس کرایا جاتا ہے ۔ مڈوائف کو محفوظ ڈلیوری کے لئے سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔ صحت کے میدان میں بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ حکومت کو زچگی کے دوران شرح اموات کے خوف میں مبتلا معاشرے کی ذہنی تربیت بھی کرنا ہو گی تاکہ مڈوائف کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں اعتماد بھی میسر آئے۔