فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ، پی پی، پی ٹی آئی اور فاٹا ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، مزید مشاورت درکار ہے، وزیر پارلیمانی امور کا مؤقف۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے سے فاٹا اصلاحات بل نکالے جانے پر پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور فاٹا اراکین نے نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت بتائے کہ بل کو ایجنڈے سے کیوں نکالا؟ جس پر پورا ایوان کیوں نکالا؟ کیوں نکالا؟ کے نعروں سے گونج اٹھا۔
وزیر پارلیمانی امور نے تاویل پیش کی کہ بل تکنیکی وجوہات کے باعث دو چار دن کے لئے مؤخر کیا گیا ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے وزیر کی بات کو درست کہا تو ہنگامہ بڑھ گیا اور اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔ کورم ٹوٹنے پر اجلاس ملتوی ہو گیا۔
فاٹا سے حکمران جماعت کے رکن شہاب الدین نے احتجاج میں اپوزیشن کا ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں پھر ہنگامہ، خورشید شاہ اور ایاز صادق میں تلخ کلامی
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: محمود اچکزئی شاہ محمود پر گرم، ڈپٹی سپیکر صدر کا نام بھول گئے
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی: پیپلز پارٹی نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کر دیا