اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا۔ عدالت نے خواجہ آصف کو 62 ون ایف کے تحت نا اہل قرار دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھجوانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے تفصیلی فیصلہ پڑھ کے سنایا جو 35 صحفحات پر مشتمل ہے۔ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے خواجہ آصف صادق اور امین نہیں رہے۔ وہ آرٹیکل 62 ون ایف کے معیار پر پورا نہیں اترتے، خواجہ آصف عام انتخابات میں این اے 110 سے الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار فیصلہ فوری الیکشن کمیشن کو ارسال کرے، الیکشن کمیشن خواجہ آصف کو فوری طور پر ڈی سیٹ کرے، فیصلے کی کاپی سپیکر قومی اسمبلی کو بھی ارسال کی جائے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے بظاہر ملازمت کا معاہدہ یو اے ای قانون کو دھوکا دینے کا اعتراف ہے، ملازمت کے فرضی معاہدے کا موقف اس شخص نے اپنایا جو رکن پارلیمنٹ ہے، سیاسی قوتوں کو تنازعات سیاسی فورم پر حل کرنے چاہئیں، سیاسی معاملات عدالتوں میں آنے سے سائلین کا وقت ضائع ہوتا ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے پارلیمنٹ فیڈریشن کے اتحاد کی علامت ہے، پارلیمنٹ عزت اور تکریم کی حقدار ہے، خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی میں ملازمت کا معاہدہ چھپایا، ملازمت کا معاہدہ چھپانا بلاشبہ مہلک اقدام تھا، خواجہ آصف نے دبئی میں ملازمت کے معاہدے کا اعتراف کیا، عوام کا پارلیمنٹ پر اعتماد ارکان کے کردار پر منحصر ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا درخواست گزار کی جماعت پارلیمنٹ میں معاملہ اٹھاتی تو مناسب تھا، سیاسی شخصیت کو نا اہل کرنے کے بجائے ووٹرز کے خواب ٹوٹنے کا دکھ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا
عثمان ڈار نے اقامہ کی بنیاد پر خواجہ آصف کی نااہلی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ خواجہ آصف متحدہ عرب امارات کی کمپنی میں کل وقتی ملازم ہیں، انہوں نے بینک اکاؤنٹ اور تنخواہ بھی ظاہر نہیں کی۔
یہ خبر بھی پڑھیں:نواز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے بھی فارغ
جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے دلائل مکمل ہونے اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جبکہ خواجہ آصف نے فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد اماراتی کمپنی کا خط عدالت میں جمع کرایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف کمپنی کے کل وقتی ملازم نہیں تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:جہانگیر ترین تاحیات نااہل قرار
خواجہ آصف کی جانب سے فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد دبئی کی انٹرنیشنل مکینکل اینڈ الیکڑیکل کمپنی کا خط عدالت میں جمع کروایا گیا تھا۔ جس می میں کہا گیا کہ کنسلٹیشن معاہدے کے تحت خواجہ آصف کی کمپنی میں کل وقتی موجودگی ضروری نہیں، خواجہ آصف سے کسی بھی معاملے پر تجاویز فون یا ان کے دورہ دبئی کے دوران حاصل کی گئیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں:آئین کا آرٹیکل 62 کیا ہے؟
آئین کا آرٹیکل 62 اراکین پارلیمنٹ کی اہلیت سے متعلق ہے جس کی مختلف شقیں ہیں۔ ملکی سالمیت کے خلاف کام کرنیوالا یا نظریہ پاکستان کی مخالفت کرنیوالا رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتا۔
آرٹیکل 62 ون ایف کے مطابق پارلیمنٹ کا رکن بننے کا خواہش مند شخص سمجھدار، پارسا اور ایماندار ہو اور یہ کہ کسی عدالت کا فیصلہ اس کے خلاف نہ آیا ہو۔ ایسے شخص نے پاکستان بننے کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف کام نہ کیا ہو اور نہ ہی نظریہ پاکستان کی مخالفت کی ہو۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے وزیرِ خارجہ خواجہ محمد آصف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد ان کی رکنیت معطل کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا ہے۔