اسلام آباد: (دنیا نیوز) 25 جولائی کو ووٹ کس طرح کاسٹ ہوگا اور ووٹر کو کن مراحل سے گزرنا پڑے گا؟ الیکشن کمیشن نے ضروری ہدایت جاری کر دیں۔ پولنگ سٹیشن پر اصل شناختی کارڈ ضرور ساتھ لانا ہوگا، موبائل فون ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
الیکشن کے دن ووٹرز کو 4 مراحل طے کرنے پڑیں گے۔ پہلے مرحلے میں پولنگ آفیسر آپ کا اصل شناختی کارڈ اور انتخابی فہرست میں درج تفصیلات چیک کرے گا۔ آپ کا نام اور سلسلہ نمبر بلند آواز سے پکارا جائے گا۔ پھر انتخابی فہرست سے آپ کا نام کاٹ دیا جائے گا۔ اس کے بعد آپ کے انگوٹھے کا نشان لیا جائے گا اور انگوٹھے پر سیاہی کا نشان لگا دیا جائے گا۔
دوسرے مرحلے میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر بیلٹ پیپر کی پشت پر دستخط اور مہر ثبت کریں گے۔ پھر قومی اسمبلی کا سبز بیلٹ پیپر اور صوبائی اسمبلی کا وائٹ بیلٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔
تیسرے مرحلے میں آپ ووٹنگ اسکرین کے پیچھے جائیں گے اور بیلٹ پیپر پر اپنے پسند کے کسی بھی امیدوار کے نشان پر مہر لگائیں گے۔
چوتھے مرحلے میں آپ سبز رنگ کے بیلٹ پیپر کو سبز رنگ کے باکس اور سفید رنگ کے بیلٹ پیپر کو سفید رنگ کے باکس میں ڈالیں گے۔
الیکشن کمیشن نے ووٹرز کیلئے ضروری ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ جن کے مطابق ووٹرز اپنا اصل شناختی کارڈ ہمراہ لائیں۔ زائد المیعاد شناختی کارڈ بھی قابل قبول ہوگا، فوٹو کاپی قبول نہیں ہوگی۔
مریضوں، حاملہ خواتین، معذور افراد، بزرگ شہریوں اور خواجہ سراؤں کو پولنگ کےعمل میں ترجیح دی جائے گی۔
ووٹ کی رازداری کا ہر حال میں خیال رکھیں۔
پولنگ سٹیشن میں موبائل فون اور کیمرہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوگا اور شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ پولنگ کے مقررہ وقت کے اختتام پر بھی پولنگ سٹیشن کی حدود میں موجود ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔