پاک بھارت لیڈرشپ ارادہ کرلے تو مسئلہ کشمیر حل ہو سکتا ہے، وزیراعظم

Last Updated On 28 November,2018 11:03 pm

کرتارپور: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی صرف سیکھنے کیلئے ہے، رہنے کیلئے نہیں، آگے بڑھنے کیلئے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں، فوج اور ادارے متفق ہیں، ارادہ کریں تو مسئلہ کشمیر بھی حل ہو سکتا ہے، انہوں نے غربت ختم کرنے کیلئے سرحد کھولنا اور تجارت کرنا ناگزیر قرار دیدیا۔کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں سب مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، آپ سب کے چہروں پر خوشی دیکھ رہا ہوں، کرتار پور دربار کو مزید بہتر کر کے سہولتیں دیں گے، اگلے سال جب آپ آئیں گے تو سہولتیں دیکھ کر آپ کو خوشی ہوگی۔

وزیراعظم عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ دونوں طرف سے غلطیاں ہوئیں، ہمیں ماضی کی زنجیر کو توڑنا ہوگا۔ ماضی سیکھنے کیلئے ہے، رہنے کیلئے نہیں، ہم نے اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا ہے، ماضی نے ہمیں آگے بڑھنے سے روکا ہوا ہے۔ فرانس اور جرمنی اتحاد بنا کر آگے بڑھ سکتے ہیں تو پاک بھارت کیوں نہیں؟

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت، ساری سیاسی پارٹیاں اور فوج ایک پیج پر ہیں، مسئلہ کشمیر حل کرنے کیلئے مضبوط ارادہ چاہیے، سرحد کھل جائے تو غربت میں تیزی سے کمی ہوگی۔ چین کی قیادت دور اندیش ہے، چینی قیادت نے فیصلہ کیا کہ پہلے غربت کو کم کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، بھارت ایک قدم آگے بڑھ کر دو قدم پیچھے چلا جاتا ہے، دوستی کیلئے بھارت ایک قدم، ہم دو بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آئی نوجوت سدھو پر بھارت میں اتنی تنقید کیوں ہوئی؟ سدھو نے یہاں آ کر کونسا جرم کیا ہے؟ سدھو اگر یہاں سے انتخاب لڑیں تو جیت جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ نہ ہو کہ پاک بھارت دوستی کیلئے سدھو کے وزیراعظم بننے کا انتظار کرنا پڑے، عوام دوستی چاہتے ہیں، دونوں ملکوں کے عوام لیڈرشپ کوایک پیج پر آنا ہوگا۔