پاک ترک تعلقات بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں، وزیراعظم عمران خان

Last Updated On 04 January,2019 10:03 pm

انقرہ: (دنیا نیوز) پاکستان اور ترکی کی قیادت نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے کا عزم کیا ہے۔ ترک صدر نے تعلقات کی مزید مضبوطی کی خواہش کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ پاک ترک تعلقات کو بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انقرہ کے صدارتی محل آمد پر وزیراعظم عمران خان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے خیر مقدم کیا جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں علاقائی، بین الاقوامی امور اور دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کی دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے، پاکستانی علاقے کے لوگوں نے ترکی کی تحریک آزادی میں بڑا کردار ادا کیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ترکی کے ساتھ تمام شعبوں میں خاص طور پر معیشت میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں آئندہ پانچ سالوں میں 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے، ان گھروں کی تعمیر میں ترک کمپنیوں کی معاونت درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی ترک صدر سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیالات

اس موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں، پاک ترک تعلقات میں گرمجوشی پائی جاتی ہے جو وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کیلئے طویل جدوجہد کی، امید ہے کرکٹ کی طرح عمران خان سیاست میں بھی کامیاب ہونگے۔ ترک صدر نے بتایا کہ پاکستانی وزیراعظم کی طرح میں بھی کھلاڑی رہا ہوں، عمران خان اب بھی کپتان ہیں اور میں فٹ بال ٹیم کا کپتان تھا۔

رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ عسکری، سیاسی، تجارتی اور دوستانہ تعلقات ہیں، خواہش ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات طویل عرصے تک آگے بڑھیں۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پاک ترک تعلقات کو بلندیوں پر لے جانا چاہتے ہیں اور برادر ملک کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کے خواہشمند ہیں اور پاکستان میں مدینے کی ریاست جیسا نظام لانا چاہتے ہیں

وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں ترکی کی کاوشیں قابل تقلید ہیں، ہم اس شعبے میں ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ ان کا خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہیں، پاکستان امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں کردار ادا کر رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا بنیادی تنازع مسئلہ کشمیر ہے، ہم خطے میں امن کیلئے بھارت سے مذاکرات چاہتے ہیں۔ افغانستان کےمعاملے پر ترکی سے معاونت چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ شام کے مسئلے کا پرامن حل نکالا جائے۔
 
پاک ترکی مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ترک صدر طیب اردوان کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان نے دو روزہ سرکاری دورہ کیا۔ صدر طیب اردوان اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات کے بعد وفود کے درمیان بات چیت ہوئی۔

اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور ترکی کے درمیان عوامی روابط، عالمی اور علاقائی اہمیت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان اور ترکی کے عوام اور حکومتوں کے درمیان صدیوں پرانا رشتہ ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت نے تعلق کو مضبوط شراکت داری میں بدلنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

پاک ترک قیادت کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا جبکہ دفاع اور دفاعی صنعت میں بھی تعاون پر بھی دونوں ممالک کی قیادت نے اطمینان کا اظہار کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ہر شعبہ میں باہمی تعلقات اور تعاون کو مزید فروغ دینے اور دونوں ممالک نے قومی دلچسپی کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا۔