تاریخی قلعہ دراوڑ کو اصلی شکل میں بحال نہیں کیا جا سکا

Last Updated On 08 January,2019 07:36 pm

بہاولپور: (دنیا نیوز) بہاولپور کے چولستان میں تاریخی قلعہ دراوڑ کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کیلئے اس کی تزئین وآرائش شروع کی گئی لیکن گزشتہ سال ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود قلعے کو اصلی شکل میں بحال نہیں کیا جا سکا۔

بہاولپور کے چولستان میں قلعہ دراوڑ کی تزئین وآرائش کا منصوبہ تین سال پہلے شروع کیا گیا جس کا تخمینہ لاگت 10 کروڑ روپے لگا کر سابقہ حکومت نے تین کروڑ 40 لاکھ روپے جاری کیے لیکن موجودہ حکومت نے منصوبے کیلئے رواں سال صرف 80 لاکھ روپے ہی منظور کیے ہیں جس کی وجہ سے گزشتہ سال ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود قلعے کے 30 میٹر اونچے 40 میناروں کی تزئین وآرائش مکمل نہیں ہو سکی۔

چولستان کے صحراؤں میں 29 چھوٹے بڑے قلعے تھے جن کے صرف آثار باقی ہیں لیکن قلعہ دراوڑ کے حوالے سے محکمہ آثار قدیمہ کی منطق ہے کہ فنڈز کی فراہمی میں تاخیر سے منصوبے کے تخمینہ لاگت میں اضافہ نہیں ہوا اور اسی لیے منصوبے کی نئی ڈیڈ لائن دو سال کیلئے بڑھا دی ہے۔

قلعہ دراوڑ کو بادشاہ رائے ججہ نے 909ء میں تجارت کی غرض سے تعمیر کرایا تاہم 1866ء میں نواب صادق کے انتقال سے عباسی خاندان کے درمیان اس کے ملکیتی اختلافات شدت اختیار کر گئے جس سے تاریخی قلعہ عدم توجہ کے باعث مزید خستہ حالی کا شکار ہو گیا۔
 

Advertisement