بحران کی ذمہ دار سابق حکومتیں، وزیراعظم کا نیا بیانیہ

Last Updated On 10 February,2019 11:43 am

اسلام آباد: (تجزیہ: طارق عزیز) وزیراعظم عمران خان نے وزراء، پارٹی عہدیداروں، حکومتی ذمہ داروں کو نیا بیانیہ دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ، میڈیا، پبلک مقامات سمیت ہر عوامی اور موثر پلیٹ فارم پر موجودہ معاشی اور توانائی بحران کا ذمہ دار (ن) لیگ، پیپلزپارٹی کی قیادت اور اس کی حکومتوں کو قرار دیا جائے اور یہ با ور کرایا جائے کہ ماضی کی کرپٹ حکومتوں کی وجہ سے تحریک انصاف کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مزید برآں بدترین حالات کے باوجود تحریک انصاف کی حکومت نے معاشی، توانائی، تعلیم، صحت سمیت دیگر شعبوں میں کس قدر کامیابی حاصل کی، 6ماہ کی حکومتی کارکردگی کو موثر انداز میں اجاگر کرتے ہوئے میڈیا اور عوام تک یہ بات پہنچائی جائے کہ حکومت اپنے وعدوں اور منشور کے مطابق فیصلے کر رہی ہے، مفادعامہ کیلئے غیرمعمولی اقدامات کئے گئے۔ تلخ حکومتی فیصلوں، پالیسیوں کی وجہ ماضی کی حکومتوں کی بدعنوانی، بیڈگورننس اور سیاسی اقربا پروری ہے۔

وزیراعظم کے مطابق حکومتی کارکردگی کو اس طرح اجاگر نہیں کیا جارہا ہے جس قدر ہم نے بدترین حالات میں غیرمعمولی کام کیا ہے، رائے عامہ کو حکومت کے حق میں کرنے کیلئے وزراء، پارٹی عہدیداروں، ترجمانوں کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گزشتہ 6ماہ کی کارکردگی کیساتھ ساتھ آئندہ 6ماہ میں ہونے والے فیصلوں، پالیسیوں پر مبنی بیانیہ عوام تک پہنچایا جائے، متوقع فیصلوں اور پالیسیوں بارے وزیراعظم آفس وزراء، حکومتی اور پارٹی عہدیداروں کو معلومات فراہم کرے گا، اس سلسلے میں سہولت کے طور پر دستاویزات بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ عام آدمی کو بتایا جاسکے کہ حکومت ان کیلئے کیا کرنے جارہی ہے۔

بیرونی دوروں کی کامیابی، باہر سے آنے والی سرمایہ کاری اور مالی امداد کی تفصیلات تواتر کیساتھ عوام تک پہنچائی جائیں، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بھی حکومتی کارکردگی بھرپور انداز میں پیش کی جائے اور ماضی کے حکمرانوں، حکومتوں بالخصوص نوازشریف، شہبازشریف، زرداری، فضل الرحمن اور دیگر کو تنقید کا نشانہ بنایا جائے، کرپشن کے حوالے سے ان کیخلاف باقاعدہ میڈیا مہم چلائی جائے۔

مزید یہ کہ عوام کو باور کرایا جائے کہ کوئی ڈیل یا ڈھیل نہیں ہو گی کیونکہ تحریک انصاف کرپشن کیخلاف بیانیہ لیکر اقتدار میں آئی ہے، ڈیل کی باتوں سے مایوسی پھیلتی ہے، مایوسی ختم کر نے کیلئے ڈیل کے تاثر کو سختی کیساتھ رد کیا جائے۔

 

Advertisement